ساٹھ سالہ راجو شیخ جس کا 35 سالہ بیٹا راج سمند میں کام کرتا ہے وہ اتنا خوفزدہ ہے کہ اس نے اپنے بیٹے کو فورا واپس بلا لیا ہے۔ اس کا کہنا ہے،
Published: 10 Dec 2017, 11:43 AM IST
میں نے ویڈیو دیکھا ہے میں نہیں چاہتا کل کو میرے بیٹے کے ساتھ بھی ایسا ہو۔ اس لئے میں نے اسے فورا واپس بلا لیا ہے۔ گاؤں کے دوسرے لوگ بھی اپنے لوگوں کو واپس بلا رہے ہیں۔
افروزل کے پورے گاؤں میں یہ خوف کا ماحول ہے۔ خود افروزل کے گھر کا تو یہ حال ہے کہ اس کہ اس کی چھوٹی بیٹی حبیبہ نیند سے سوتے سوتے اٹھ جاتی ہے اور چیخنے لگتی ہے۔ افروزل کی بیوی گل بہار کا کہنا ہے،
Published: 10 Dec 2017, 11:43 AM IST
ہمیں جب سے یہ خبر ملی ہے ہم سو نہیں پائے ہیں اور جب بھی آنکھ بند ہو جاتی ہے میری آنکھوں کے سامنے ان کو مارنے کی تصویر آ جاتی ہے اور مجھے ان کی مرنے سے پہلے کی چیخیں سنائی دیتی ہیں۔ ایسے تو کوئی جانوروں کو بھی نہیں مارتا۔
جو حالت اور جذبات گل بہار کے گھر کے ہیں ویسی ہی صورتحال پورے سید پور گاؤں کی ہے اور بڑی تعداد میں راجستھان میں کام کر رہے مزدور گھر واپس آ رہے ہیں۔ ان کے گھر والے اتنے خوفزدہ ہیں کہ وہ فون کر کے اپنے عزیزوں کو واپس بلا رہے ہیں ’’ہمیں نہیں چاہئے ایسے پیسے جہاں جان محفوظ نہ ہو‘‘۔
ایسے دل دہلانے والے واقعہ پر افسوس کے اظہار کے بجائے وشو ہندو پریشد، راج سمند ،کے عہدے دار ہیمندرا کھتری کا کہنا ہے کہ، ’’اس کی جانچ کی جانی ضروری ہے کہ بنگال سے جومزدور آ رہے ہیں وہ غیر قانونی بنگلہ دیشی تو نہیں ہیں۔‘‘
Published: 10 Dec 2017, 11:43 AM IST
کیا اگر وہ غیر قانونی بنگلہ دیشی ہیں تو ان کے ساتھ ایسا کرنا صحیح ہے؟ ہندو جاگرن منچ، راج سمند ،کے مکیش جین کا کہنا ہے کہ، ’’ایسا لگتا ہے کہ اس نے(شمبھو لال) جو کچھ کیا ہے وہ اپنی مرضی سے کیا ہےکیونکہ یہ سب کو معلوم ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے، کیرالہ میں ہندوؤں کو قتل کیا جا رہا ہے۔‘‘
Published: 10 Dec 2017, 11:43 AM IST
ادھر راج سمند میں ایک وہاٹسایپ گروپ بنا ہوا ہے اور بی جے پی کے کئی اہم لوگ اس گرپ میں شامل ہیں۔ اس میں لکھا جا رہا ہے ’’لو جہادیوں ساودھان، شمبھو لال جاگ گیا ہے، جے شری رام‘‘۔ اسی گروپ میں آگے لکھا ہوا ہے کہ ’’شمبھو کا کیس سکھدیو لڑے گااور شمبھو کو نیائے دلائےگا، وکیل ہو تو آپ جیسا ۔ جے میواڑ، جے ماولی ، نشلک لڑیں گے وکیل سکھدیو اجول ماولیـ‘‘۔ جبکہ سکھ دیو نے اس طرح کی کسی بھی پوسٹ سے خود کو الگ کر لیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کس نے لکھا ہے۔
شمبھو لال نے کیا کیا اس کے لئے صرف شمبھو لال ذمہ دار نہیں ہے اس کے لئے حکومت کے وہ قائد ذمہ دار ہیں جو اس وحشیا نہ واقعہ پر خاموش ہیں جو شمبھو لال جیسی سوچ کو بڑھنے دے رہے ہیں ۔ وزیر اعظم کو کوئی’ نیچ ذہنیت‘ کا مالک کہہ دے تو وہ اس کے خلاف چند منٹ میں اپنے رد عمل کا اظہار کر دیتے ہیں۔ ان کو اپنے خلاف ایک لفظ سننا برداشت نہیں لیکن ایک شخص کو کوئی زندہ جلا دے تو ان کے منہ سے مذمت کا ایک لفظ نہیں نکلتا۔ راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے بھی خاموش رہتی ہیں اور یہ نہیں کہتی ہیں کہ مجرم کو سخت سے سخت دلائی جائے گی۔ اگر حکمرانوں کا ایسا ہی رویہ رہا تو ملک میں نہ جانے کتنے شمبھو لال پیدا ہوں گے اور ملک کو تباہ کر دیں گے۔
Published: 10 Dec 2017, 11:43 AM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Dec 2017, 11:43 AM IST