نئی دہلی: ورلڈ بینک نے طالبان کی حکومت میں خواتین کی بد صورتحال کے خدشات کے درمیان افغانستان کو دی جانے والی مالی امداد بند کر دی ہے۔ ورلڈ بینک کی ترجمان مرکیلا بینڈر نے ایک بیان میں کہا کہ "ہمیں افغانستان کی صورتحال اور ملک کے ترقیاتی منظر نامے خاص طور پر خواتین پر اس کے اثرات کے بارے میں شدید تشویش ہے۔ ہم نے فی الحال بینک کی طرف سے افغانستان کو دی جانے والی مالی امداد روک دی ہے۔ ہم اپنی پالیسیوں اور طریقہ کار کے تحت افغانستان کی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور جائزہ لے رہے ہیں"۔
Published: undefined
مرکیلا نے کہا کہ ورلڈ بینک افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے عالمی برادری اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں ترقیاتی کام کیسے تیز کر سکتے ہیں اور وہاں کے لوگوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں، اس سلسلے میں ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ ہر طرح کے امکانات پر غور کر رہے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ورلڈ بینک نے افغانستان میں ترقیاتی منصوبوں پر 5.3 ارب ڈالر خرچ کرنے کا عزم کیا ہے۔ عالمی بینک کے زیر انتظام افغان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ نے ترقیاتی کاموں کے لیے 12.9 ارب ڈالر سے زیادہ کا فنڈ اکٹھا کیا ہے۔ امریکی حمایت یافتہ حکومت کی ناکامی کے بعد سے افغانستان کی کرنسی کی قیمت میں تیزی سے کمی آنے کی وجہ سے وہاں کے لوگ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے خوفزدہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز