’ایک ملک، ایک انتخاب‘ سے متعلق ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کی قیادت میں ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ سے متعلق بنائی گئی کمیٹی نے ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے کے لیے موجودہ قانونی و انتظامی ڈھانچے میں مناسب تبدیلی سے متعلق عوام سے مشورہ طلب کیا ہے۔ اس اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ایک پبلک نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ 15 جنوری تک موصول مشوروں پر غور کیا جائے گا۔ اس عوامی نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سبھی مشورے کمیٹی کی ویب سائٹ پر دیے جا سکتے ہیں یا پھر ای میل کے ذریعہ بھیجے جا سکتے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ سے متعلق رامناتھ کووند کی صدارت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی گزشتہ سال ستمبر میں تشکیل دی گئی تھی۔ اس وقت سے اب تک کمیٹی کی دو میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ حال میں ہی کمیٹی نے سیاسی پارٹیوں کو خط لکھ کر ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے پر ان کے مشورے طلب کیے تھے۔ یہ خط 6 قومی پارٹیوں، 22 علاقائی پارٹیوں اور 7 رجسٹرڈ غیر منظور شدہ پارٹیوں کو بھیجے گئے تھے۔ کمیٹی نے ایک ساتھ انتخاب کرانے پر لاء کمیشن کے خیالات بھی سنے۔ اس معاملے میں لاء کمیشن کے افسران کو مشورہ کے لیے دوبارہ بھی مدعو کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اس کمیٹی میں سابق صدر رامناتھ کووند کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد، 15ویں مالیاتی کمیشن کے صدر این کے سنگھ، سابق لوک سبھا جنرل سکریٹری سبھاش سی کشیپ اور سابق چیف وجلنس کمشنر سنجے کوٹھاری شامل ہیں۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال اس کمیٹی کے خصوصی مدعو رکن اور لاء سکریٹری نتن چندرا سکریٹری ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined