مہاراشٹر کے کابینی وزیر برائے سیاحت اور شیو سینا لیڈر آدیتہ ٹھاکرے نے اومیکرون کے خطرات کے پیش نظر مرکزی وزیر برائے صحت منسکھ مانڈویا کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ اومیکرون کے خطرات کو دیکھتے ہوئے، فرنٹ لائن ورکرس کو تیسرا ٹیکہ یعنی بوسٹر ٹیکہ دینے کا انتظام کیا جاناچاہئے۔
Published: undefined
کابینی وزیر اور شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے کہاکہ کورونا وباء سے حفاظت کیلئے جو ٹیکہ کاری مہم شروع کی گئی تھی اس میں فرنٹ لائن ورکرس یعنی پولیس فورس, ڈاکٹرس, طبی محکمہ اور ضروری خدمات سے وابستہ افراد کو کورونا سے حفاظت کیلئے دو ٹیکے دئے جا چکے ہیں ، اس درمیان اومیکرون کا خطرہ بڑھنے کی وجہ اور دسمبر کے آخر اور جنوری میں فرنٹ لائن ورکرس یعنی ضروری خدمات سے جڑے ہوئے افراد کو تیسرا ٹیکہ یعنی بوسٹر ٹیکہ دینے کا عمل شروع کیا جانا چاہئے تاکہ اومیکرون کو باضابطہ طور پر قابو میں کرنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے واضح کیاکہ سال کی شروعات میں کورونا کے دونوں ٹیکے لینے والے افراد کا وقفہ طویل ہوگیا ہے، اس لحاظ سے ضروری خدمات سے وابستہ افراد کو بوسٹر ٹیکہ لگانا بھی ضروری ہوگیا ہے۔
Published: undefined
وزیر سیاحت آدیتہ ٹھاکرے نے ماہر ڈاکٹروں کے مشوروں کا حوالہ دیتے ہوئے مکتوب میں کہا ہےکہ دونوں ٹیکہ کاری کے درمیانی مدت کو کم کر کے 4 ہفتوں تک محدود کیا جائے تاکہ جنوری 2022 تک تمام شہریوں کے سو فیصد ٹیکہ کاری حدف کو پورا کیاجاسکے۔ اس کے ساتھ ابھی تک ممبئی میں ایک ٹیکہ لگانے والوں کی تعداد 73فیصد کے قریب ہوگئی ہے۔ اگر ٹیکہ کاری کی طویل مدت میں تخفیف کی جاتی ہے تو جنوری تک دونوں ٹیکہ کاری مکمل ہونے کے امکانات زیادہ روشن ہوسکتے ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے نے مرکزی وزیر صحت مانسکھ مانڈیا کو ارسال کردہ مکتوب میں ٹیکہ کاری کیلئے عمر کی حد کو 18 سال سے کم کرکے 15 سال کرنے کی بھی شفارش کی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ آدتیہ ٹھاکرے نے مہاراشٹرکوویڈ ٹاسک فورس کی میٹنگ کے ایک دن بعد ہی مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تین تجاویز پر عمل آوری کی گزارش کی ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے واضح کیاکہ مسافروں، اسکولوں اور عوامی مقامات پر پابندیاں اس وقت تک قائم رہنی چاہئیں جب تک کہ اومیکرون کے بارے میں مزید معلومات حاصل نہ ہوسکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined