قومی خبریں

اڈانی بحران: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پھر کیا جے پی سی کا مطالبہ

ہنڈن برگ رپورٹ کے انکشاف کے بعد اڈانی گروپ کے جاری بحران کے درمیان کانگریس پارٹی نے ایک مرتبہ پھر اس معاملہ کی جانچ کے لئے جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>راجیہ سبھا میں تقریر کرتے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے</p></div>

راجیہ سبھا میں تقریر کرتے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے

 

نئی دہلی: ہنڈن برگ رپورٹ کے انکشاف کے بعد اڈانی گروپ کے جاری بحران کے درمیان کانگریس پارٹی نے ایک مرتبہ پھر اس معاملہ کی جانچ کے لئے جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے راجیہ سبھا میں بولتے ہوئے کہا کہ سرکاری وسائل کے غلط استعمال کے الزامات کی تفتیش کے لئے جے پی سی تشکیل دیا جانا ناگزیر ہے۔

Published: undefined

اس کے جواب میں جب مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ جے پی سی تبھی قائم کی جاتی ہے جب الزام ثابت ہو جاتا ہے، جس پر کھڑگے نے سوال کیا کہ آخر حکومت جے پی سی سے کیوں بھاگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم نہیں لیکن آپ بھاگتے رہیں، ہم تعاقب کر کے پکڑ لیں گے۔

Published: undefined

حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ کیا آپ درج فہرست ذاتوں کو ہندو نہیں مانتے اور اگر مانتے ہیں تو پھر انہیں مندر میں داخل ہونے کی اجازت کیوں نہیں دیتے! آپ انہیں پانی کیوں نہیں لینے دیتے، ووٹ کے لیے ان کے گھر کھانا کھانے جاتے ہیں لیکن برابری نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا ’’میں دکھ سے کہتا ہوں کہ یہ لوگ میرا درد نہیں سمجھ سکتے۔ جو اس مشکل میں مبتلا ہے وہ اس تکلیف کو جانتا ہے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہب کے نام پر، ذات پات کے نام پر، زبان کے نام پر نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ کھڑگے نے ایوان میں کہا کہ نفرت چھوڑو اور بھارت جوڑو۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ہر کسی کی عزت کی جانی چاہئے چاہے وہ غریب ہو، امیر ہو یا کوئی بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ لوگ نفرت پھیلا رہے ہیں۔ وہ لوگوں کو ڈرا رہے ہیں لیکن میرا وزیر اعظم سے سوال ہے کہ وزیراعظم خاموش کیوں ہیں؟

Published: undefined

کانگریس صدر نے کہا کہ ملک میں اساتذہ کے 41 فیصد عہدے خالی ہیں۔ ایسے میں سائنس، ریاضی اور دیگر مضامین کے اساتذہ کی عدم موجودگی میں طلبا کیا پڑھائیں گے۔ حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ آج لوگوں سے آزادی اور برابری کا حق چھینا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined