کلکتہ: سابق ریاستی وزیر پارتھ چٹرجی جو اساتذہ تقرری معاملے میں جیل میں ہیں پر ای ڈی نے آج کئی نئے الزامات عائد کئے ہیں کہ انہوں نے پیسوں کے بدلے پرائیویٹ لاء کالجوں کو اجازت دینے کے علاوہ کئی فارمیسی کالجوں کو بھی رقم لے کرمنظوری دی ہے۔ ای ڈی نے گزشتہ روز کلکتہ ہائی کورٹ میں ایسی ہی سنسنی خیز شکایت کی ہے۔
Published: undefined
پارتھ چٹرجی اور ارپیتا مکھرجی کو ورچوئل سماعت کے ذریعہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے عدالت میں دعویٰ کیا پے کہ پارتھ چٹرجی نے رقم کے بدلے پرائیویٹ لاء کالج اور فارمیسی کالج کو این او سی دی تھی۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ سرٹیفکیٹ دینے کے لیے بھاری رقم لی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مانک بھٹاچاریہ اور پارتھ چٹرجی کے ساتھ تعلق بالکل واضح ہیں۔ گزشتہ 14 دنوں کی تحقیقات میں کئی اہم حقائق سامنے آئے ہیں۔
Published: undefined
دوسری جانب آج پارتھ چٹرجی کے وکیل نے سوال کیا کہ تحقیقات کو آگے بڑھانے میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔ اس کے بعد ای ڈی کی طرف سے ایک سنسنی خیز دعویٰ کیا گیا۔ ڈکیتی کی واردات ہو جائے تو مجرموں کو پکڑنا آسان ہو جاتا ہے۔ لیکن کسی بھی صورت میں اگر کوئی ڈکیتی کی رقم لے کر فرار ہو جائے یا ملک چھوڑ کر چلا جائے تو اس کی تفتیش وقت طلب ہوتی ہے۔ اساتذہ کی بھرتی میں بھاری رقم کا لین دین ہوا ہے۔ اس لیے اسے پکڑنا بہت آسان نہیں ہے۔
Published: undefined
سماعت کے دوران جج نے کہا کہ عدالت جاننا چاہتی ہے کہ ایسے کون سے ثبوت ہیں جن کی بنیاد پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ پارتھ چٹرجی نے لا کالج اور فارمیسی کالج کو بھاری رقم لے کر منظور کیا؟ سوال کے جواب میں ای ڈی کے وکیل نے جج کو ایک دستاویز سونپی اور اس معاملے کو خفیہ رکھنے کی درخواست کی۔ کیونکہ اگر وہ معلومات عام ہو جاتی ہیں تو تحقیقات میں خلل پڑ جائے گا۔ کرپشن کے لیے جمع کی گئی رقم مختلف جگہوں پر رکھی جاتی ہے۔
Published: undefined
معروف وکیل بکاس رنجن بھٹاچاریہ نے پارتھا چٹوپادھیائے کے خلاف اس نئے الزام کے بارے میں کہا کہ اس طرح کے معاملات ہمارے لیے سنسنی خیز نہیں ہیں۔ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ نوکریاں دینے کے لیے پیسے لیے جا رہے ہیں۔ پارتھ پکڑا گیا ہے۔ ممتا کو پکڑنے سے مزید معلومات سامنے آئیں گی۔ بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش نے کہا کہ پیسے کے بدلے نوکریاں ہی نہیں، پیسوں سے نوکریاں دینے کے علاوہ لاء کالج، فارمیسی کالج، بی ای ڈی، ڈی ایل ای ڈی کالجوں کو منظوری دی گئی ہے۔ چاروں طرف سے بھاری رقم برآمد ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز