قومی خبریں

بارش کے درمیان دہلی ایئرپورٹ پر حادثہ، چھت گرنے سے کئی کاریں دب گئیں، 3 افراد زخمی

دہلی-این سی آڑ میں بھاری بارش کے سبب کئی مقامات پر پانی بھر گیا اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی درخت بھی ٹوٹ گئے۔ دریں اثنا، دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل-1 کی چھت بھی گر گئی

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

 

نئی دہلی: دہلی-این سی آر میں مانسون سے پہلے کی پہلی بارش نے جہاں گرمی سے کافی راحت فراہم کی ہے وہیں لوگوں کی پریشانیوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ جمعہ کی صبح تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کی وجہ سے سڑکیں زیر آب آ گئیں۔ اس کے علاوہ دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل-1 کی چھت بھی گر گئی، جس کی زد میں کئی گاڑیاں آ گئیں۔ اس میں بیٹھے 3 افراد شدید زخمی ہوئے اور ایک شخص پھنس گیا۔

اطلاع ملتے ہی کئی فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچ گئے اور آگ پر قابو پا لیا۔ دہلی فائر سروس کے ایک عہدیدار نے کہا، ’’علی الصبح تقریباً 5.30 بجے، ہمیں دہلی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 1 پر چھت گرنے کی اطلاع ملی۔ 3 فائر انجنوں کو موقع پر بھیج دیا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

اس حادثے کے بعد مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو کنجراپو نے ایکس پر پوسٹ کیا، ’’میں دہلی ایئرپورٹ کے ٹی-1 پر چھت گرنے کے واقعے کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں۔ ابتدائی امدادی ٹیمیں موقع پر کام کر رہی ہیں۔ نیز، ایئر لائنز کو ٹی-1 پر تمام متاثرہ مسافروں کی مدد کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔‘‘

اس حادثے کی تصاویر بھی منظر عام پر آئی ہیں جن میں ٹرمینل کی بھاری بھرکم چھت گاڑیوں پر گر گئی ہے۔ گاڑی میں بیٹھے لوگ بھی اس کی زد میں آ گئے۔ بڑی مشکل سے انہیں بچایا گیا۔ اس حادثے میں شدید زخمی ہونے والے افراد کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ جمعہ کی صبح موسم نے اچانک کروٹ لی اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہو گئی۔ نوئیڈا، دہلی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ایک گھنٹے سے زیادہ تک موسلادھار بارش ہوئی۔ اس بارش سے جہاں گرمی سے راحت ملی وہیں کئی مقامات پر سڑکیں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔ اس کی وجہ سے دہلی-این سی آر میں صبح سے گاڑیوں کے پہیے رک گئے۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی درختوں کے ٹوٹنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

نوئیڈا شہر کی بات کریں تو کئی مقامات پر سڑکیں پانی سے بھر گئیں، جس کی وجہ سے ڈرائیوروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سیکٹر 95 میں سڑک پر بھاری پانی جمع ہو گیا جس کے باعث گاڑیوں کی رفتار بھی کم ہو گئی۔ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب پانی کی وجہ سے کئی گاڑیاں بھی خراب ہو گئیں۔ جب لوگ دفتر کے لیے سوسائٹی سے نکلے تو انہیں کئی جگہوں پر سڑکیں پانی سے بھری ہوئی نظر آئیں۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات نے دہلی میں 29 اور 30 ​​جون کو بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ وہیں، 28 جون کے لئے پیش گوئی کی گئی ہے کہ دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں 30 سے ​​40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اس پورے ہفتے دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 سے 37 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے اور کم سے کم درجہ حرارت 27 سے 28 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہ سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے نوئیڈا میں 28 جون سے 2 جولائی کے درمیان گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ اس دوران تیز ہوائیں بھی چلیں گی۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، نوئیڈا کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سے 39 ڈگری سیلسیس کے درمیان اور اس پورے ہفتے میں کم سے کم درجہ حرارت 25 سے 28 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

دہلی میں مانسون کی عام طور پر 27 اور 29 جون کے درمیان آمد ہوتی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال یہ 26 جون کو راجدھانی پہنچا تھا جبکہ 2022 مانسون کی پہلی بارش 30 جون کو ریکارڈ کی گئی تھی۔ تاہم، اس بار مانسون 29 سے 30 جون کے آس پاس پہنچ سکتا ہے، جس کے بعد دہلی میں موسلادھار بارش شروع ہو جائے گی۔

موسم کی پیشن گوئی کرنے والے ادارے اسکائی میٹ کے مطابق مانسون کی شمالی حد اگلے 3 سے 4 دنوں میں ملک کے بڑے حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔ پھر یہ سندھ-گنگا کے میدانی علاقوں اور شمالی پہاڑوں کے بڑے حصوں کا احاطہ کرنے کے لیے پرزور انداز میں پیش قدمی کرے گی اور قومی دارالحکومت کا رخ کرے گی۔ پنجاب-ہریانہ کے کچھ حصوں میں مانسون وقت سے تھوڑا پہلے پہنچ سکتا ہے۔ مانسون کے 28 سے 30 جون کے درمیان کسی بھی وقت دہلی پہنچنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined