کولکاتا: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی پر روپے اور طاقت کا استعمال کرکے ووٹ حاصل کرنے کا الزام کرتے ہوئے آج جھاڑگرام (جہاں بی جے پی نے پنچایت انتخابات میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا) میں عوام سے اپیل کی کہ اگر بی جے پی والے روپے دیں تو وہ ضرور لیں مگر بی جے پی کو ووٹ نہ دیں۔
دراصل قبائلی علاقوں میں بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ترنمول کانگریس کیلئے پریشانی کا باعث بن چکی ہے۔ اس ضلع کے کئی گرام پنچایت میں بی جے پی نے جیت درج کی ہے۔ ریاست کہ بیشتر علاقوں میں ترنمول کانگریس کو کلین سوئپ حاصل ہوا تھا مگر جھاڑ گرام کی تصویر کچھ اور تھی۔ پنچایت انتخابات کے بعد سے ہی جھاڑ گرام اور دیگر قبائلیوں کے علاقے میں بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ موضوع بحث بناہوا ہے۔آج وزیرا علیٰ نے کہا کہ چوں کہ اس علاقے میں بی جے پی نے بڑے پیمانے پر روپے تقسیم کیے تھے اس لئے اسے جیت ملی ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ نوٹ بند ی کے باوجود ملک سے کالا دھن ختم نہیں ہوا ہے اور اب اسی کالے دھن کو بی جے پی لوگوں میں تقسیم کرکے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہزاروں کروڑ روپے اشتہارات پر خرچ کررہی ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ روپے کی طاقت کی بدولت ملک کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاری ہے۔وزیر اعلیٰ نے اپنے دیرینہ مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں روپے کے ناجائز استعمال کو روکنے کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اس کی فنڈنگ کرے۔
Published: 26 Nov 2018, 7:09 PM IST
جھاڑ گرام میں منعقد ضلع انتظامیہ کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ضلع میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال حکومت مرکز کے تعاون کے بغیر پنچایت کی ترقی اور فلاحی اسکیمیں چلارہی ہیں۔وزیرا علیٰ نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ کی وجہ سے ریاست میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔کاروبار بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت روزگار فراہم کرنے کے بجائے انتخابات کے موسم میں عوام میں روپے تقسیم کرکے اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔وزیرا علیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ اگر بی جے پی والے روپے دیتے ہیں تو ضرور لیں مگر انہیں ووٹ نہ دیں
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی جھاڑ گرام اور قبائلی عوام میں پھوٹ اور تقسیم کرکے ان کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے مگر وہ ہر مرتبہ کامیاب نہیں ہوگی عوام کا بھروسہ ان کی حکومت پرمزید اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ سات سالوں میں ان کی حکومت نے ریاست کے عوام بالخصوص جنگل محل میں بڑے پیمانے پر فلاحی اسکیمیں چلائی ہیں۔حال ہی میں وزیر اعلیٰ نے الزام عاید کیا تھا کہ بی جے پی پڑوسی ریاستوں سے ماؤنوازوں کو بنگال میں بھیج رہی ہیں۔
Published: 26 Nov 2018, 7:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Nov 2018, 7:09 PM IST