نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں راشن کی ڈور اسٹیپ ڈلیوری کے عمل پر مرکزی حکومت اور ریاست کے درمیان تکرار اب انجام تک پہنچ گئی ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے گھر گھر راشن یوجنا پر روک لگائے جانے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے فیصلہ لیا ہے کہ اب کسی اسکیم کا کوئی نام نہیں ہوگا اور عوام کو ایسے ہی راشن پہنچایا جائے گا۔ علاوہ ازیں، کیجریوال نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کی ہر شرط ماننے کو تیار ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ہفتہ کے روز وزیر اعلیٰ کیجریوال نے جائزہ اجلاس طلب کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس کر کے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کی ہر شرط ماننے کے لئے تیار ہیں۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ یہ 20 برس پرانا خواب تھا کہ غریبوں کو صاف ستھرا اور آسانی سے راشن فراہم ہو۔
Published: undefined
اروند کیجریوال نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں نہیں تھے، تو انہوں نے یہ خواب دیکھا تھا۔ راشن کی چوری کی جا رہی تھی۔ راشن مافیا پوری طرح حاوی تھا۔ مخالفت کرنے پر راشن مافیا اٹیک کیا کرتا تھا۔ پھر دہلی میں جب عآپ کی حکومت بن گئی تو فیصلہ لینے کا حق مل گیا۔ اس کے بعد اس منصوبہ پر ذاتی طور پر کام کیا کہ کس طرح غریبوں کو راشن پہنچانا ہے اسے لے کر منصوبہ بنایا گیا۔ کیجریوال نے کہا کہ ’’ہم نے چار سال پہلے اس منصوبہ پر کام شروع کیا تھا، کافی تکلیفیں آئیں۔ راشن مافیا کافی طاقت ور ہیں۔ یہ انقلابی منصوبہ ہے۔ راشن مافیا آسانی سے کام نہیں کرنے دیں گے۔‘‘
Published: undefined
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ان کا مقصد ایمانداری سے عوام تک راشن پہنچانا ہے اور وہ یہ منصوبہ کریڈٹ لینے کے لئے نہیں لائے تھے۔ ان کا مقصد غریبوں کی پریشانیوں کا ازالہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا ’مکھیہ منتری گھر گھر راشن یوجنا شرع ہونے جا رہی تھی۔ اب تک دکان سے راشن ملتا تھا، لمبی قطاروں میں لگنا پڑتا تھا۔ حکومت نے اس کا حل نکالتے ہوئے پیک آٹا، چاول گھر بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ 25 مارچ سے یہ اسکیم لاگو ہونے جا رہی تھی لیکن مرکزی حکومت نے انکار کر دیا۔ مرکز کے اس فیصلہ سے بہت تکلیف پہنچی ہے۔‘‘
Published: undefined
کیجریوال نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی اس اسکیم پر روک کے حوالہ سے جو خط تحریر کیا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبہ کا نام مکھیہ منتری گھر گھر راشن نہیں رکھ سکتے۔ اس منصوبہ کو کریڈٹ لینے کے لئے لاگو نہیں کیا جا رہا، اب اس منصوبہ کا کوئی نام نہیں ہے، یہ فیصلہ آج صبح افسران کے ساتھ اجلاس میں لیا گیا ہے۔ امید ہے کہ مرکزی حکومت کا اعتراض اس سے دور ہو گیا ہوگا اور آئندہ اس منصوبہ کو لاگو کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز