پاکستان کا ایف -16 طیارہ گرانے کے بعد بحث میں آئے فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن ایک بار پھر جنگی طیارہ اڑا سکیں گے، فضائیہ کے دو افسران نے اس بارے میں امید ظاہر کی ہے کہ جلد ہی ابھینندن کاک پٹ میں نظر آئیں گے۔
غور طلب ہے کہ امسال 27 فروری کو سرحد پر پاکستان کے ایف -16 طیارے کو مار گرانے کے بعد ابھینندن کا اپنا مگ طیارہ بھی کریش ہو گیا تھا اور وہ پاکستانی سرحد میں جا گرے تھے، لیکن بین الاقوامی قوانین کے مطابق پاکستان کو انہیں ہندوستان کو واپس سونپنا پڑا تھا۔
Published: undefined
ونگ کمانڈر ابھینندن کی جاںبازی اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ شاید پہلی بار کسی مگ -21 بائسن طیارے نے جدید ایف -16 طیارے کو مار گرایا تھا، انگریزی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ابھینندن کو ویرچکر ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان سے واپس آنے کے بعد ابھینندن کا دہلی میں ایرفورس کے مرکزی طبی ادارے میں علاج ہوا تھا، اس طبی ادارے میں ایركرو ممبر کو پرواز فٹنس کی تشخیص کے لئے لایا جاتا ہے۔
خبروں کے مطابق ابھینندن کے اسپائن اور ریڑھ میں چوٹ کے نشان تھے، ایک افسر نے کہا تھا، اس طرح کے معاملات میں طبی ماہرین عام طور پر کسی پائلٹ کو دوبارہ پرواز کی منظوری دینے سے پہلے 12 ہفتوں تک اس کی صحت کا اندازہ کرتے ہیں، اس لئے ہمیں ابھینندن کے بارے میں مئی کے آخر تک پتہ چل پائے گا، اگر موجودہ صحت اور ابھینندن کی واپس لوٹنے کی خواہش کو دیکھا جائے تو وہ جلد ہی وہ کاک پٹ میں نظر آئیں گے۔
اس درمیان ابھینندن موجودہ سرینگر واقع یونٹ پر ہیں، یہاں فضائیہ کی 51 نمبر کی اسكواڈرن ہے جسے اسوورڈ آرمس کے نام سے جانا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز