لکھنو:دہلی حکومت کے وزیر برائے سماجی بہبود راجندر گوتم نے راجدھانی لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کے ذریعہ حج سبسڈی ختم کئے جانے کے فیصلہ کی تنقید کی ہے۔
راجندر گوتم نے صحافیوں سے کہا کہ حج سفر کے لئے سبسڈی واپس لینے کا فیصلہ غلط ہے، یہ مسلمانو ں کے تئیں حکومت کا دہرا رویہ ظاہر کرتا ہے۔ آئین نے تمام مذاہب کو مساوی حقوق دیئے ہیں، لیکن کیلاش مانسروور، کمبھ میلہ اور تو اور چھٹ پوجا میں بھی حکومت پیسہ خرچ کرتی ہے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے عازمین حج کو دی جانے والی سبسڈی کو ختم کرنے کا اعلان 16 جنوری کو کیا گیا تھا۔ ابھی تک عام آدمی پارٹی کی طرف سے اس کے حق یا مخالفت میں کوئی بیان نہیں آیا تھا۔ اب اچانک حج سبسڈی ختم کئے جانے کےبعد اس بیان پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ آج جب عام آدمی پارٹی کا حج سبسڈی سے متعلق بیان جاری ہوا تو اسی دن اس کے 20 ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن نے اپنی سفارشات صدر جمہوریہ کو بھیج دی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر عام آدمی پارٹی کے 20 ممبران اسمبلی نااہل نہ قرار دئے جاتے تو شاید حج سبسڈی ختم کرنے پر مودی کے خلاف دیا گیا یہ بیان بھی سامنے نہ آتا ۔ ریاستوں کے اقلیتی اور سماجی بہبودوزراء کے اجلاس میں حصہ لینے آئے دہلی حکومت کے وزیرگوتم مرکزی حکومت سے اس فیصلے پر نظرثانی کی اپیل بھی نہ کرتے ۔
سوال یہ ہے کہ جب مسلم طبقہ کے لوگوں کو سبسڈی ختم ہونے سے پریشانی نہیں ہے اور متعدد لوگ اس فیصلہ کا استقبال بھی کر رہے ہیں تو پھر عآپ کو اس پر اعتراض کیوں ہے۔ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم رہنماؤں کو میڈیا گمراہ کر رہا ہے۔
دراصل عآپ کو دہلی حکومت کےتاج تک پہنچانے میں مسلمانوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ لیکن عآپ نےحکومت سازی کے بعد سے مسلمانوں کے مسائل سے دوری بنائے ہوئے ہے ۔ اسے ڈر ہے کہ کہیں مسلمانوں کی قربت کی وجہ سے ہندو ووٹ بینک اس سے دور نہ ہو جائے۔ اب جبکہ عآپ کے 20 ممبران اسمبلی تقریباً نااہل قرار دے دئے گئے ہیں تو اسے اچانک مسلمانوں کی حج سبسڈی کا خیال آ گیا۔ ظاہر ہے کہ یہ بیان ان مسلمانوں کو مائل کرنے کی خاطر دیا گیا ہے جو عام آدمی پارٹی کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز