عام آدمی پارٹی (عآپ) رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا جس سرکاری بنگلہ میں رہ رہے ہیں، اسے خالی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ اس نوٹیفکیشن کے خلاف راگھو چڈھا نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اپنے سرکاری بنگلے کے الاٹمنٹ کو رد کیے جانے کے فیصلے کے خلاف وہ پٹیالہ کورٹ پہنچے جہاں سے انھیں فوراً راحت مل گئی ہے۔ راگھو چڈھا نے بنگلہ کا الاٹمنٹ منسوخ کیے جانے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے رنجش کے جذبہ میں یہ فیصلہ لیا ہے۔
Published: undefined
بہرحال، پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کو نوٹس جاری کر اس نوٹیفکیشن پر روک لگا دی ہے جس میں راگھو چڈھا کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ عدالت نے معاملے کی آئندہ سماعت تک راگھو چڈھا کو پنڈارا روڈ پر الاٹ بنگلہ نمبر اے بی 5 کے خالی کرنے کے نوٹیفکیشن پر روک لگائی۔ عدالت نے کہا کہ راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی ہاؤس کمیٹی اپنے حکم پر آئندہ سماعت تک کوئی کارروائی نہ کرے۔ اب اس معاملے کی آئندہ سماعت پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں 10 جون کو ہوگی۔
Published: undefined
راگھو چڈھا نے اپنی بات رکھتے ہوئے عدالت میں بتایا کہ انھیں راجیہ سبھا چیئرمین کی کارروائی کے مطابق جائز طریقے سے بنگلہ الاٹ کیا گیا تھا، تجدید کے بعد ٹائپ 7 بنگلے میں چلے گئے تھے اور الاٹنمنٹ لیٹر میں ہی ان حالات کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ راگھو چڈھا کا کہنا ہے کہ الاٹنمنٹ منسوخ کرنے والا خط ’منمانے‘ پر مبنی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ راگھو چڈھا کو سب سے پہلے ٹائپ-7 بنگلہ الاٹ ہوا تھا۔ ٹائپ-7 بنگلہ عام طور پر سابق مرکزی وزیر، گورنر یا وزیر اعلیٰ کو دیا جاتا ہے۔ اس کو رَد کر کے چڈھا کو ٹائپ-6 کا بنگلہ الاٹ کیا گیا۔ اس کے بعد پھر ٹائپ-6 کے بنگلے کا الاٹمنٹ رد کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined