عآپ رکن اسمبلی موہندر گویل نے بدھ کے روز دہلی اسمبلی میں نوٹ کی گڈی لہرا کر ایک نیا ہنگامہ شروع کر دیا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ رشوت میں ملے ہوئے پیسے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’بابا صاحب امبیڈکر اسپتال میں نرسنگ وغیرہ کی بھرتی کے لیے ٹنڈر نکلا ہے۔ حکومت کا کلاؤز ہے کہ 80 فیصد پرانے ملازمین کو رکھنا ہے، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ اس میں بڑے پیمانے پر پیسے کی وصولی ہوتی ہے۔‘‘ جب رکن اسمبلی نوٹوں کی گڈی ایوان میں لہرا رہے تھے تو ایک ہنگامہ جیسا ماحول بن گیا اور موہندر گویل نے کہا کہ اس معاملے سے پردہ اٹھا کر انھوں نے اپنی جان جوکھم میں ڈال دی ہے۔
Published: undefined
موہندر گویل کا کہنا ہے کہ ’’ملازمت ہو جانے کے بعد بھی ملازمین کو پورے پیسے نہیں ملتے۔ ٹھیکیدار ان میں سے بہت پیسے خود لے لیتے ہیں۔ ملازمین اس معاملے کو لے کر اسپتال میں ہڑتال پر بیٹھے، وہاں ان کے ساتھ مار پیٹ ہوئی۔ میں نے اسے لے کر ڈی سی پی سے شکایت کی۔ چیف سکریٹری اور ایل جی تک سے شکایت کی۔ انھوں نے مجھ سے سیٹنگ کی کوشش کی کہ رکن اسمبلی کو بھی ملا لیں۔‘‘
Published: undefined
موہندر گویل نے بتایا کہ اس پورے معاملے سے پردہ اٹھانے کے لیے میں نے ان سے سیٹنگ کی اور ڈی سی پی کو جانکاری دی کہ 15 لاکھ روپے رشوت کا پیسے مجھے دے رہے ہیں اور میں انھیں رنگے ہاتھ پکڑوانا چاہتا ہوں، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ موہندر کہتے ہیں ’’میں جان جوکھم میں ڈال کر یہ کام کر رہا ہوں۔ وہ اتنے دبنگ لوگ ہیں کہ میری جان لے سکتے ہیں۔ اس کی غیر جانبداری کے ساتھ جانچ ہونی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز