نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے آج دہلی کی عآپ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے حکم پر عآپ یکم ستمبر سے خصوصی مہم ’آپ کا رکن اسمبلی آپ کے دروازے‘ کی شروعات کر رہی ہے، لیکن اس حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد راجدھانی دہلی کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ کانگریس نے دہلی کی مضبوط بنیاد رکھ کر اسے عالمی درجہ کے شہر کی شناخت دی تھی۔ پھر دہلی کے لوگوں کو بدعنوانی سے پاک، شفاف حکومت سمیت کئی خواب دکھا کر عآپ برسراقتدار ہوئی اور پھر 11 سالوں میں راجدھانی کے انفراسٹرکچر کو ’3 سی‘ یعنی ’کرپشن، کمیشن، چیٹنگ‘ گورننس ماڈل سے بدحال بنا دیا۔ عآپ نے بدعنوانی کا سہارا لے کر کمیشن خوری کے ساتھ دہلی کی عوام سے چیٹنگ کر کے دہلی کی تاریخ میں نئے باب کا اضافہ کیا ہے۔
Published: undefined
دہلی کانگریس صدر نے یہ بیان پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ عآپ کی بدعنوانی اور بدتر حکمرانی والا ماڈل بجلی، پانی، صحت، تعلیم، راشن، پنشن، آبکاری گھوٹالے جیسے انتہائی بدعنوانی کے ایشوز میں ملوث نظر آتا ہے۔ عآپ نئی نئی باتیں کر کے اپنی گنوائی ہوئی زمین پھر سے حاصل کرنے کی کوشش اراکین اسمبلی کو عوام کے درمیان پہنچا کر کر رہی ہے، جبکہ ان کے 18-17 اراکین اسمبلی جیل کی ہوا کھا چکے ہیں، وزیر اعلیٰ جیل میں ہیں، نائب وزیر اعلیٰ ضمانت پر باہر ہیں اور نعرہ دے رہے ہیں ’آپ کا رکن اسمبلی آپ کے دروازے‘، ’سسودیا آ گئے، کیجریوال آئیں گے‘۔ 17 ماہ بعد 7 بار ضمانت نامنظور ہونے کے بعد باہر آئے سسودیا کو عوام کے غموں کا مداوا کرنا چاہیے تھا، لیکن پارٹی نے سسودیا کا ایسا والہانہ استقبال کیا جیسے وہ جیل سے نہیں بلکہ کوئی جنگ جیت کر یا میڈل جیت کر آئے ہوں۔
Published: undefined
اس درمیان دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے تمارپور، براڑی، ماڈل ٹاؤن اور کراول نگر اسمبلی کے بی جے پی و عآپ سے جڑے سینکڑوں کارکنان کو کانگریس کا پٹکا پہنا کر پارٹی میں ان کا استقبال کیا۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے کانگریس کے نظریات اور طریقہ کار میں بھروسہ ظاہر کر دوسری پارٹی کے لوگوں نے کانگریس کا دامن تھاما ہے، اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ کانگریس کا کنبہ لگاتار بڑھ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined