قومی خبریں

گجرات میں عآپ ندارد، بیشتر امیدواروں کی ضمانت ضبط

حالانکہ عآپ نے 30 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے اور کم از کم 10 سیٹوں پر وہ اپنی کامیابی کا خواب دیکھ رہے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا عآپ کا چناوی نشان اور کجریوال

ابھی تین سال بھی مکمل نہیں ہوئے ہیں جب عام آدمی پارٹی (عآپ) نے دہلی میں ناقابل یقین کامیابی حاصل کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ جمایا تھا۔ اس کے بعد لوگوں کو امید تھی کہ یہ پارٹی عام لوگوں کے مسائل اور تکلیفوں کو دور کرنے کے لیے کام کرے گی لیکن دہلی میں اس کی کارکردگی قابل تعریف نہ ہونے کی وجہ سے دوسری ریاستوں میں اس کا قدم جمانا محال ثابت ہو رہا ہے۔ آج گجرات اسمبلی انتخابات کے جو نتائج برآمد ہوئے ہیں اس میں عآپ کا تو کہیں نام و نشان نہیں ہے۔ حالانکہ عآپ نے 30 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے اور کم از کم 10 سیٹوں پر وہ اپنی کامیابی کا خواب دیکھ رہے تھے۔ لیکن دو چار سیٹوں کو چھوڑ کر بقیہ سبھی جگہ عآپ امیدواروں کی ضمانت بھی ضبط ہو گئی۔ کئی سیٹوں پر تو عآپ امیدوار محض دو ہندسوں تک ہی پہنچ پائے۔ قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ عآپ کو حاصل ووٹ کا فیصد1 بھی نہیں ہے۔

182 رکنی گجرات اسمبلی انتخابات میں اروند کجریوال کی سربراہی والی عآپ نے دعوے تو بہت بڑے بڑے کیے تھے لیکن چھوٹا اودے پور، وانکانیر اور باپو نگر کے علاوہ کوئی ایسی سیٹ نہیں رہی جہاں انھوں نے ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کیاہو، ان جگہوں پر جو ووٹ حاصل ہوئے وہ بھی محض دال میں نمک کے برابر ثابت ہوئے۔ چھوٹا اودے پور سے جہاں عآپ کے ارجن بھائی ورسنگھ بھائی راٹھوا کو تقریباً 4500 ووٹ حاصل ہوئے وہیں وانکانیر سیٹ پر شیراسیا عثمان غنی حسین کو تقریباً 3000 ووٹ ہی مل سکے۔ اسی طرح باپو نگر اسمبلی سیٹ پر عآپ امیدوار پٹھان امجد خان کو محض 1500 ووٹ ہی ملے۔ علاوہ ازیں عآپ امیدواروں کو اونجھا (387 ووٹ)، پالن پور (452 ووٹ)، لاٹھی (797 ووٹ)، کرانی (352 ووٹ) اور دھرنگدھرا (505 ووٹ) جیسی سیٹوں پر بھی منھ کی کھانی پڑی جہاں سے کجریوال بریگیڈ کو بہت امیدیں وابستہ تھیں۔

گجرات اسمبلی انتخابات میں عآپ کی حالت زار کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ اب محض تاریخ کا حصہ بن کر ہی رہ جائے گی کیونکہ دہلی کی عوام بھی اس پارٹی سے بہت خوش نہیں ہےاور آئندہ دہلی اسمبلی انتخابات میں عآپ کی کارکردگی سے متعلق کچھ مثبت امید رکھنا مشکل ہی ہے۔ ایسا اس لیے بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ رواں سال کے مارچ میں ہوئے پنجاب اسمبلی انتخابات میں بھی عآپ کو محض 20 سیٹیں ہی حاصل ہوئی تھیں جو کہ دہلی سے کافی قریب ہے اور جہاں عآپ حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ کر رہی تھی۔ 117 رکنی پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس 77 سیٹوں کے ساتھ اقتدار پر قابض ہوئی تھی جب کہ بی جے پی محض 3 سیٹوں پر سمٹ گئی تھی۔ شرومنی اکالی دل نے پنجاب میں 15 سیٹ حاصل کیے تھے۔

Published: 18 Dec 2017, 6:32 PM IST

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 18 Dec 2017, 6:32 PM IST