ترواننت پورم: کورونا وائرس کی تیسری لہر کے خدشات کے درمیان زیکا وائرس کے معاملات نے ملک بھر میں دہشت پھیلا دی ہے، کیرالہ میں جمعہ کے روز تک زیکا وائرس کے 14 کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ ریاست میں سب سے پہلے ایک حاملہ خاتون میں زیکا وائرس کی تصدیق کی گئی تھی، جس کے بعد 19 نمونوں کو جانچ کے لئے پونے میں واقع لیب میں بھیجا گیا تھا۔ ریاست کے محکمہ صحت نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ زیکا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہونے کے پیش نظر کیرالہ کے علاوہ ملک کی کئی دوسری ریاستوں میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، دہلی کے ماہرین کی 6 رکنی ٹیم ہفتہ کے روز زیکا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے اور ریاست کے محکمہ صحت کو اس وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں معاونت کرنے کے لئے کیرالہ پہنچ گئی ہے۔ چھ رکنی یہ ٹیم دہلی میں مقیم آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) کے ماہرین پر مشتمل ہے جو زیکا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے ریاستی حکومت کی کوششوں کی مدد کے لئے کیرالہ پہنچے ہیں۔
Published: undefined
برازیل کے ماناؤس میں واقع فیڈرل یونیورسٹی آف ایمیزوناس کے ماہر حیاتیات مارسیلو گورڈو نے زیکا کو اگلی وبا قرار دے کر متنبہ کیا ہے۔ وہیں، فیوکروز امیزونیا بائیوبینک کے ماہر حیاتیات، الیسیندرا ناوا نے بتایا کہ جنگلات پر قبضہ کرنے کی وجہ سے وائرس، بیکٹیریا وغیرہ انسانوں پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ کورونا وائرس بھی اس کی ایک مثال ہے، جو چین سے شروع ہوا تھا۔
خیال رہے کہ زیکا وائرس کا اثر افریقی ممالک سے لے کر ایشیا تک نظر آتا ہے۔ یہ 2014 میں۔ یہ بحر الکاہل سے 2014 میں فرانسیسی پولینیشیا اور پھر 2015 میں میکسیکو اور وسطی امریکہ تک جا پہنچا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined