جموں: جموں کی ایک ٹاڈا عدالت نے پیر کے روز سنہ 1990 میں چار انڈین ایئر فورس افسروں کی ہلاکت کے مقدمے میں کالعدم تنظیم جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور دیگر چھ افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق جموں ٹاڈا کورٹ نے چار آئی اے ایف افسروں کی ہلاکت معاملہ میں یاسین ملک اور دیگر چھ افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی ہے۔ ان کے خلاف دفعات 302، 307 آر پی سی، دفعہ 3 (3) اور ٹاڈا ایکٹ 1987 کی دفعہ 4 (1)، آرمز ایکٹ 1959 کی دفعہ 120 بی آف آر پی سی کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
Published: undefined
ٹاڈا عدالت نے تحقیقاتی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ گواہوں کو 30 مارچ تک عدالت میں پیش کرے۔ یاسین ملک کے علاوہ جن 6 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے ان کے نام علی محمد میر، منظور احمد صوفی عرف مصطفیٰ، جاوید احمد میر عرف نلکہ، نانا جی عرف سلیم، جاوید احمد زرگر اور شوکت احمد بخشی ہیں۔
Published: undefined
ذرائع کا کہنا ہے کہ 14 مارچ کو ملزمان پر اس وجہ سے فرد جرم عائد نہیں ہوسکی تھی کیونکہ یاسین ملک اور شوکت احمد بخشی عدالت میں حاضر نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کی حاضری پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے یقینی بنائی گئی۔ عدالت نے 7 ستمبر 2019 کو یاسین ملک اور دوسروں کے خلاف سال 1990 میں کشمیر میں انڈین ایئر فورس کے چار اہلکاروں کے مبینہ طور پر قتل میں ملوث ہونے کی پاداش میں نا قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ حکومت ہند نے گزشتہ برس مارچ میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کو کاالعدم تنظیم قرار دیا۔ اس تنظیم کے چیئرمین محمد یاسین ملک دلی کی تہاڑ جیل میں مقید ہیں۔ مہلوک آئی اے ایف افسر روی کھنہ کی بیوہ شالنی کھنہ عرف نرمل کھنہ نے سال 2019 میں یو این آئی کے ساتھ ایک انٹریو میں کہا تھا کہ یاسین ملک کو پھانسی دی جانی چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’یاسین ملک نے صرف میرے شوہر کا قتل نہیں کیا بلکہ میری ساس اور سسر کو بھی مارا اور میرے دو بچے بھی بچپن سے محروم ہوگئے، ہماری خوشی سیکنڈوں میں چھینی گئی، اس نے ہماری دنیا ہی الٹ دی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز