نئی دہلی: ملک میں کورونا کے معاملوں میں لگاتار تیزی نظر آ رہی ہے۔ بدھ کو جاری اعداد و شمار کے مطابق، ملک بھر میں کورونا کے 7830 نئے معاملے درج کیے گئے ہیں وہیں انفیشکن کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جہاں منگل کو انفیکشن کی شرح 2.88 فیصد تھی وہیں، آج یہ بڑھ کر 3.65 فیصد ہو گئی ہے۔
Published: undefined
اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ وار انفیکشن کی شرح بھی منگل سے بڑھ گئی ہے۔ جہاں منگل کو یہ شرح 3.81 فیصد تھی، وہیں، بدھ کو ہفتہ وار انفیکشن کی شرح 3.83 فیصد ہو گئی۔ اس کے علاوہ منگل کو کورونا کے 5676 نئے مریضوں کی تصدیق کی گئی۔
منگل کو دہلی میں 980 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس کے علاوہ دو مریض بھی جان کی بازی ہار گئے۔ انفیکشن کی شرح 25.98 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ دریں اثنا، 3772 ٹیسٹ کیے گئے۔ دہلی کے علاوہ مہاراشٹر میں بھی کورونا کے کیسز بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
Published: undefined
مہاراشٹر میں بھی 919 کیسز رپورٹ ہوئے اور ایک شخص کی موت ہو گئی۔ مہاراشٹر میں، جہاں پیر کو صرف 328 کیسز رپورٹ ہوئے، اس کے بعد کیسز میں اچانک تین گنا اضافہ تشویشناک ہے۔ اس کے علاوہ اتراکھنڈ میں بھی 100 سے زیادہ کیسز درج کیے گئے تھے۔ سرکاری معلومات کے مطابق ریاست میں 108 نئے کیسز درج ہوئے، جس کے بعد ریاست میں فعال کورونا مریضوں کی تعداد 197 تک پہنچ گئی ہے۔
Published: undefined
اسی طرح اتر پردیش میں بھی کورونا کی رفتار خوفناک ہے، یہاں 402 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ لکھنؤ میں 83 اور غازی آباد میں بھی 70 کیسز درج ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ مزید درج کیے جا رہے ہیں، لہذا حکومت نے یوپی میں ٹیسٹنگ بڑھانے کی ہدایات دی ہیں، وہیں جو متاثرہ مریض سامنے آ رہے ہیں، ان پر بھی نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔
Published: undefined
ہندوستان میں پائے جانے والے کورونا کے کیسز میں 38 فیصد کیسز نئے ویرینٹ ایکس بی بی.1.16 کے پائے جا رہے ہیں۔ جینوم کی ترتیب پر نظر رکھنے والے ادارے آئی این ایس اے سی او جی ملک میں روزانہ 38.2 فیصد کورونا کیسز ایکس بی بی.1.16 ویرینٹ کے ہوتے ہیں۔ آئی این ایس اے سی او جی نے جمعرات کو جاری کردہ اپنے بلیٹن میں بتایا کہ خاص طور پر ہندوستان کے مغربی، جنوبی اور شمالی حصوں میں، اومیکرون کا ایکس بی بی ویرینٹ مارچ کے تیسرے ہفتے تک لیے گئے نمونوں میں سب سے زیادہ پایا گیا۔ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ نئے ویرینٹ ایکس بی بی.1.16 کو ہندوستان کے مختلف حصوں میں دیکھا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined