لوک سبھا میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے ذریعہ انتہائی نازیبا، غیر پارلیمانی اور قابل اعتراض بیان کا سامنا کرنے والے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کو اپوزیشن پارٹی لیڈران کی زبردست حمایت مل رہی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی آج دانش علی کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنے ان کی رہائش پر پہنچے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے دانش علی کے ساتھ ہوئی ملاقات کی 2 تصویریں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی ہیں۔ ایک تصویر میں دونوں لیڈران گلے ملتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، اور دوسری تصویر میں ہاتھ ملا کر اتحاد کا مظاہرہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان تصویروں کے ساتھ راہل گاندھی نے کیپشن لکھا ہے- ’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ رمیش بدھوڑی کے غیر پارلیمانی بیان پر بی جے پی نے انھیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر 15 دن کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ دوسری طرف دانش علی نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس درمیان اپوزیشن لیڈران بھی رمیش بدھوڑی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’انھوں نے (رمیش بدھوڑی) دانش علی کو جو کچھ کہا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے معافی مانگی ہے جو ناکافی ہے۔ ایسی زبان کا استعمال ایوان کے اندر یا باہر نہیں ہونا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی شروعات ’ناری شکتی‘ (قوت نسواں) سے ہوئی ہے، لیکن اس کی شروعات تو رمیش بدھوڑی سے ہوئی ہے۔ یہ رمیش بدھوڑی نہیں بلکہ بی جے پی کی سوچ ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بدھوڑی کی رکنیت رد کی جائے۔‘‘
Published: undefined
آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو نے اس تعلق سے کہا ہے کہ ’’وزیر اعظم نے ملک کی خوشحال پارلیمانی روایات کے خلاف ایسی بیمار سماجی سیاسی کلچر کو جنم دیا ہے جس میں ان کی ایک رکن پارلیمنٹ گاندھی جی کے قاتل دہشت گرد کی تعریف کرتی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’پی ایم مودی کے اشارے پر ایک بی جے پی رکن پارلیمنٹ ایوان کے اندر اپوزیشن کے ایک رکن پارلیمنٹ کے لیے جس غیر اخلاقی، غیر پارلیمانی اور ذیلی سطح کی زبان کا استعمال کر رہا ہے، وہ قابل اعتراض، قابل مذمت اور جمہوریت و سماج کے لیے فکر انگیز ہے۔ یہ ان کا ’امرت کال‘ نہیں بلکہ ’وِش کال‘ (زہریلا دور) ہے۔‘‘
Published: undefined
ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی رمیش بدھوڑی کے شرمناک بیان پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اخلاقیات کے رکھوالے اوم بڑلا، وشو گرو نریندر مودی، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور ساتھ میں گودی میڈیا- کوئی کارروائی؟‘‘ عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے تو پی ایم مودی سے ہی سوال کر ڈالا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی جی کیا پارلیمنٹ میں آپ کے ساتھ دہشت گرد بیٹھتے ہیں؟ کیا آر ایس ایس میں یہی زبان اور کلچر سکھایا جاتا ہے؟ میں نے تو منی پور تشدد کا معاملہ اٹھایا تھا جب مجھے معطل کر دیا گیا۔ دانش علی کے ساتھ گالی گلوج کرنے والے اس رکن پارلیمنٹ پر کیا کارروائی ہوگی؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined