قومی خبریں

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے پاس پہنچی پاکستانی سیما حیدر کو ہندوستانی شہریت دینے کی سفارش

سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے رحم کی عرضی ڈال کر مطالبہ کیا ہے کہ سیما کو ہندوستانی شہریت دی جائے، ان کا کہنا ہے کہ وہ پاکسان میں سب کچھ چھوڑ کر ہندوستان صرف اپنی محبت کی خاطر آئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سیما اور سچن / ٹوئٹر</p></div>

سیما اور سچن / ٹوئٹر

 

پاکستانی خاتون سیما حیدر ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ ایک طرف وہ اپنے ملک جانا نہیں چاہتی، اور دوسری طرف ہندوستان میں اس سے لگاتار پوچھ تاچھ کر یہ جاننے کی کوشش ہو رہی ہے کہ کہیں وہ پاکستانی جاسوس تو نہیں ہے۔ اس درمیان ایک نئی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ سیما حیدر کو ہندوستانی شہریت دینے کے لیے سفارش صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے پاس بھیجی گئی ہے۔

Published: undefined

دراصل سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے رحم کی عرضی ڈال کر مطالبہ کیا ہے کہ سیما کو ہندوستانی شہریت دی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیما کو ہندوستانی شہریت دی جانی چاہیے کیونکہ وہ پاکسان میں سب کچھ چھوڑ کر ہندوستان صرف اپنی محبت کی خاطر آئی ہے۔ عرضی ڈالنے والے وکیل کا نام اے پی سنگھ ہے جنھوں نے ایک میڈیا چینل سے بات چیت کرتے ہوئے اپنا نظریہ سامنے رکھا۔

Published: undefined

اے پی سنگھ نے ’ٹی وی 9 بھارت وَرش‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیما کے اوپر کئی طرح کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ کوئی اسے دہشت گرد کہہ رہا ہے، تو کوئی آئی ایس آئی ایجنٹ بتا رہا ہے، اور کچھ لوگ تو درانداز بھی کہہ رہے ہیں۔ اے پی سنگھ کا کہنا ہے کہ سیما اپنے چار معصوم بچوں کے ساتھ ہندو مذہب اختیار کرنے اور سچن کے ساتھ نیپال میں ہندو رسم کے مطابق شادی کرنے کے بعد ہندوستان آئی ہے۔ اس معاملے کو انسانیت اور محبت کے نظریہ سے بھی دیکھا جانا چاہیے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ سیما حیدر اپنے عاشق سچن مینا کے ساتھ ہندوستان میں ہی رہنا چاہتی ہے۔ اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں دونوں فی الحال ساتھ رہ رہے ہیں۔ سیما کا کہنا ہے کہ وہ اپنی محبت کی خاطر ہندو بن چکی ہے اور سبزی خور بن گئی ہے۔ وہ اپنا پسندیدہ کھانا چکن بریانی تک چھوڑ چکی ہے، اس لیے ہندوستان میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ سیما کا کہنا ہے کہ اگر وہ پاکستان گئی تو مار دیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined