دہلی واقع دوارکا سیکٹر-22 میں ’حج ہاؤس‘ تعمیر کرنے کی تیاریاں چل رہی ہیں اور اس سلسلے میں نہ صرف زمین الاٹ کیا جا چکا ہے بلکہ فنڈ ریلیز کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ لیکن اس تعمیر کو لے کر ’اے ڈی آر ایف‘ یعنی آل دوارکا ریسیڈنٹس فیڈریشن نے ہنگامہ شروع کر دیا ہے۔ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے دوارکا میں الاٹ زمین کے فیصلے کو کینسل کرنے کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو خط لکھا ہے جس میں کئی زہر انگیز باتیں لکھی گئی ہیں جس پر سماج کے دانشور طبقہ سے جڑے لوگوں نے اعتراض بھی ظاہر کیا ہے۔
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST
دراصل اے ڈی آر ایف نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین کے نام جو خط لکھا ہے اس میں کہا ہے کہ اگر دوارکا میں حج ہاؤس کی تعمیر ہوتی ہے تو فساد جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے اور نتیجہ کار ہندو طبقہ کو علاقے سے ہجرت کرنے کی نوبت پیدا ہو سکتی ہے۔ اس خط کے تعلق سے مشہور و معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور ’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خط میں جس طرح کی باتیں لکھی گئی ہیں وہ ناقابل قبول ہیں، کیونکہ حج ہاؤس کے دوارکا میں تعمیر ہونے سے کشمیر جیسے حالات کیسے پیدا ہو سکتے ہیں۔
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST
شبنم ہاشمی نے اے ڈی آر ایف کے خط کو فرقہ وارانہ ذہنیت کا عکاس ٹھہرایا ہے اور اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’برائے کرم خط کو پڑھیے۔ یہ انتہائی فرقہ واریت پر مبنی ہے۔ میں دوارکا یا کسی دیگر مذہبی مقام پر حج ہاؤس بنائے جانے میں دلچسپی نہیں رکھتی، لیکن آخر حج ہاؤس فساد کو فروغ کیسے دے سکتا ہے؟ اے ڈی آر ایف کا دعویٰ ہے کہ وہ دوارکا کے باشندگان کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ انتہائی ناگوار ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ میں شبنم ہاشمی نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور ڈی سی پی دہلی کو ٹیگ کیا ہے، اور ’قومی آواز‘ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہلی ڈی سی پی کو از خود اس معاملے میں نوٹس لینا چاہیے اور اے ڈی آر ایف کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST
معلوم ہو کہ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر سے سوسائٹی میں بھائی چارہ، خیر سگالی اور امن کو خطرہ بتایا ہے اور اس کو لاء اینڈ آرڈر کے لیے پریشانی کا سبب ٹھہرایا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ’’اگر دوارکا میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تو علاقے میں فساد کی پوری امید ہے اور پھر یہاں سے ہندوؤں کی ہجرت شروع ہو سکتی ہے۔ اے ڈی آر ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ حالات شاہین باغ، جعفر آباد اور کشمیر جیسے ہو سکتے ہیں۔‘‘
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST
ساتھ ہی خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حج ہاؤس پہلے سے ہی آئی جی آئی ائیرپورٹ پر موجود ہے، اور اگر یہ کسی ضرورت کے تحت دوسری جگہ بھی بن رہا ہے تو یہ دھیان رکھنا چاہے کہ ان ہندو زائرین کے لیے دہلی میں کوئی جگہ موجود یا الاٹ نہیں ہے جو مختلف مذہبی مقامات کے لیے رخت سفر باندھتے ہیں۔
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST
خط کے شروع میں اے ڈی آر ایف نے پورے معاملے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش کی ہے کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس کے لیے جو ڈی ڈی اے کی زمین الاٹ کی گئی ہے، اسے منسوخ کیا جائے۔ خط میں اے ڈی آر ایف نے خود کو دوارکا اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی ترقی و فروغ کے لیے وقف قرار دیا ہے اور مقامی باشندوں کا نمائندہ بھی بتایا ہے۔
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST
اے ڈی آر ایف نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے گئے اس خط میں بتایا کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کے لیے دہلی حکومت کی جانب سے زمین الاٹ کی گئی ہے اور اس کے لیے فنڈ بھی ریلیز کیا گیا ہے۔ دوارکا کے باشندگان کو اس پر اعتراض ہے اور مغربی و جنوب مغربی اضلاع کے ساتھ ساتھ دہلی کے 360 اضلاع پر مبنی کھاپ پنچایت بھی اس حج ہاؤس کی تعمیر کے مخالف ہیں۔ خط کے آخر میں کہا گیا ہے کہ دوارکا اور قرب و جوار کے باشندگان کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے حج ہاؤس کے لیے الاٹ جگہ کو فوری اثر سے کینسل کیا جائے، جو کہ ملک کے مفاد میں ہوگا۔
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Aug 2021, 7:12 PM IST