نئی دہلی: کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے معاملہ میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں داخل عرضی پر ہولی کے بعد سماعت کی جائے گی۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ایک مسلم طالبہ نبا ناز نے عرضی داخل کی ہے، جبکہ بعد میں ان 6 طالبات نے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے جنہوں نے کرناٹک میں بنیادی عرضی داخل کی تھی۔
Published: undefined
طالبات کی جانب سے ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے اور دیودت کامت نے سپریم کورٹ سے جلد سماعت کا مطالبہ کیا لیکن سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت ہولی کی تعطیلات کے بعد کی جائے گی۔ چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا کہ معاملہ پر ہولی کی تعطیلات کے بعد سماعت کی جائے گی۔ عدالت ہولی کی تعطیلات کے بعد 21 مارچ کو ہی کھلے گی، تاہم چیف جسٹس نے 21 مارچ کو سماعت پر بھی رضامندی ظاہر نہیں کی۔
Published: undefined
وکیل سنجے ہیگڑے نے عرضی پر جلد سماعت کی ضرورت بیان کرتے ہوئے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ امتحانات ہونے والے ہیں اور طالبات کو ان میں بیٹھنا ہے، لہذا سماعت پیر کو ہی کی جائے۔ خیال رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی فل بنچ نے گزشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی جز نہیں ہے۔ عدالت عالیہ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا تھا۔
Published: undefined
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ یونیفارم طے کرنا بنیادی حق پر درست پابندی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے کرناٹک حکومت کے اس حکم کو بھی تسلیم کیا جس میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ عدالت نے حجاب پر پابندی کے حکومتی احکامات کے خلاف دائر تمام عرضیاں خارج کر دیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ حکومتی احکامات کے خلاف کوئی کیس نہیں بنایا جاتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز