قومی خبریں

خود کو صدارتی امیدوار قرار دینے کے مطالبہ کے ساتھ سپریم کورٹ پہنچا ایک شخص، عدالت نے منسوخ کی عرضی

عرضی گزار نے خود کو غیر متنازعہ امیدواور قرار دینے کے ساتھ ہی 2004 سے تنخواہ اور بھتوں کا بھی مطالبہ کیا، اس کا کہنا ہے کہ اسے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس  

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایک خود ساختہ ماہر ماحولیات کی طرف سے صدر کے خلاف اشتعال انگیز الزامات کے ساتھ خود کو غیر متنازعہ صدارتی امیدوار بنانے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور ہیما کوہلی نے کشور جگن ناتھ ساونت کی ایک مفاد عامہ کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا، جو ذاتی طور پر پیش ہوئے۔

Published: undefined

درخواست گزار نے صدر کے عہدے کے لیے غیر متنازعہ امیدوار بنائے جانے کی استدعا کی اور 2004 سے تنخواہ اور الاؤنسز کا بھی مطالبہ کیا، کیونکہ اسے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ یہ درخواست غیر سنجیدہ اور قانون کے عمل کا غلط استعمال ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے عرضی گزار سے کہا کہ وہ ایسی عرضی دائر کرنے سے گریز کرے بلکہ اس کے بجائے اس شعبے کی پیروی کرے جس میں اسے مہارت ہے۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو بتایا کہ اس نے صدر کے خلاف اشتعال انگیز الزامات لگائے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ انہیں صدر کی تنخواہ اور الاؤنسز ادا کیے جائیں۔ بنچ نے کہا، ’’اعلیٰ ترین آئینی دفتر کے خلاف لگائے گئے الزامات بغیر کسی ذمہ داری کے ہیں اور انہیں ریکارڈ سے خارج کر دیا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

عدالت سے عرضی کو قبول کرنے کی درخواست کرتے ہوئے، ساونت نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان کا مقدمہ آئین کے بنیادی اصولوں کی نئی وضاحت کرے گا اور انہیں حکومت کی پالیسیوں اور طریقہ کار کی مخالفت کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ ساونت نے تقریباً دو دہائیوں کے تجربے کے ساتھ ایک ماہر ماحولیات ہونے کا دعویٰ کیا۔

Published: undefined

بنچ نے کہا کہ انہیں پالیسیوں اور طریقہ کار سے لڑنے کا حق ہے اور وہ باہر سڑک پر کھڑے ہو کر تقریر بھی کر سکتے ہیں لیکن اس طرح کی فضول درخواست دائر کر کے عدالت کا وقت ضائع نہیں کر سکتے۔ ساونت نے تاہم اصرار کیا کہ وہ ایک ماہر ماحولیات ہیں اور انہیں گزشتہ تین صدارتی انتخابات میں نامزدگی داخل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

Published: undefined

جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے کہا کہ ان معاملات کا فیصلہ کرنا ان کا فرض ہے اور انہوں نے درخواست کو خارج کرنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے رجسٹری کو ہدایت دی کہ مستقبل میں اسی موضوع پر ساونت کی عرضی پر غور نہ کیا جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined