قومی خبریں

لندن سے سنگاپور جا رہا مسافر طیارہ ٹربولنس میں پھنسا، ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران ایک شخص کی موت، درجنوں زخمی

سنگاپور ایئرلائنس نے بیان جاری کر کہا ہے کہ طیارہ 211 مسافروں اور 18 کرو ممبرس کے ساتھ لندن سے سنگاپور جا رہا تھا جب اس کی ایمرجنسی لینڈنگ ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>سنگارپور ایئرلائنس / تصویر اے این آئی</p></div>

سنگارپور ایئرلائنس / تصویر اے این آئی

 

لندن سے سنگاپور جا رہے سنگاپور ایئرلائنس کے ایک طیارہ کو پرواز کے دوران سنگین ٹربولنس کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے طیارہ کو ایمرجنسی لینڈنگ کرانے کی ضرورت پڑی اور اس دوران ایک شخص کی موت واقع ہو گئی۔ درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہو رہی ہے۔

Published: undefined

رائٹرس کی ایک رپورٹ کے مطابق سنگاپور ایئرلائنس کے افسران نے بتایا کہ فلائٹ ایس کیو 321 ہیتھرو ہوائی اڈہ سے سنگاپور کے لیے جا رہی تھی جب اسے پرواز میں ٹربولنس کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وجہ سے فلائٹ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 3.45 بجے بینکاک میں ایمرجنسی لینڈنگ کرانی پڑی۔ بتایا جا رہا ہے کہ طیارہ میں سوار ایک شخص کی موت ہو گئی جبکہ 36 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

اس درمیان سنگاپور ایئرلائنس نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ بوئنگ 777-300ER طیارہ 211 مسافروں اور 18 کرو ممبرس کے ساتھ لندن سے سنگاپور جا رہا تھا جب اس کی ایمرجنسی لینڈنگ ہوئی۔ ایئرلائنس نے کہا کہ ہماری ترجیح طیارہ میں سوار سبھی مسافروں اور پائلٹ ٹیم کو ہر ممکن مدد فراہم کرنا ہے۔ ہم ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے لیے تھائی لینڈ میں مقامی افسران کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور کسی بھی مدد کے لیے بینکاک میں ایک ٹیم بھیج رہے ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ایئر ٹربولنس اسے کہتے ہیں جب پرواز کے دوران طیارہ پر پڑنے والے ہوا کے دباؤ اور اس کی رفتار میں آئی اچانک تبدیلی سے جھٹکے لگتے ہیں۔ ایسی حالت میں طیارہ ہوا میں اوپر نیچے ہلنے لگتا ہے۔ ایئر ٹربولنس کے دوران طیارہ میں بیٹھے مسافروں کو معمولی جھٹکوں سے لے کر تیز اور طویل جھٹکے محسوس ہو سکتے ہیں۔ ایسے ماحول میں فلائٹ کو کنٹرول کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے اور کئی بار طیارہ حادثہ کا شکار بھی ہو جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined