امتحانات میں پیرلیک یعنی سوالناموں کا افشا ایک عذاب بن چکا ہے اور کانگریس نے نوجوانوں کو اس عذاب سے نجات دلانے کی گارنٹی دی ہے۔ اس نے اعلان کیا ہے کہ امتحانات کے ہر مرحلے میں ایمانداری و شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے قانون بنایا جائے گا۔ اسے ’یوتھ جسٹس‘ قرار دیتے ہوئے پارٹی نے کہا ہے کہ اس گارنٹی کا مقصد صرف مجرموں کو سزا دینا نہیں بلکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنا بھی ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس تعلق سے کہا ہے کہ ’’ہم ایک نیا قانون لائیں گے جو امتحانی کے ہر مرحلے میں ایمانداری، شفافیت اور انصاف کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنائے گا۔‘‘ اس سے ایک روز قبل اقتدار میں آنے کی صورت میں کانگریس نے نوجوانوں کے لیے ’پانچ گارنٹی‘ کا اعلان کیا تھا اور اسے ’یوتھ جسٹس‘ قرار دیا تھا۔ ان پانچ گارنٹیوں میں حکومت کے مختلف محکموں میں خالی عہدوں کو پُر کرنا، 25 سال سے کم عمر کے ڈپلومہ یا ڈگری ہولڈر نوجوانوں کو سرکاری یا پرائیویٹ سیکٹر کے مخصوص شعبے میں انٹرن شپ، عارضی مزدوروں کے لیے سماجی تحفظ اور نوجوانوں کے لیے اسٹارٹ اپ فنڈز شامل ہیں۔
Published: undefined
جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کانگریس نے پانچ یوتھ جسٹس گارنٹی کا اعلان کیا ہے تاکہ کروڑوں نوجوانوں کو پریشانی میں مبتلا کرنے والے مسائل کو حل کرتے ہوئے ان کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہماری ایک گارنٹی پیپر لیک سے آزادی ہے۔ کیونکہ ہمارا مقصد نہ صرف پیپر لیک کے مجرموں کو سزا دینا ہے بلکہ کسی بھی پیپر لیک کو روکنا بھی ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’ہم ایک نیا قانون بنائیں گے جو کاغذ یا کمپیوٹرکے ذریعے ہونے والے امتحانات کے لیے پیپر سیٹنگ، پرنٹنگ، ٹرانسپورٹیشن، ایڈمنسٹریشن اور پیپر جانچ تک امتحانات کے عمل کے ہر مرحلے میں ایمانداری، شفافیت اور انصاف کو یقینی بنائے گا۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپرلیک کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بی جے پی کی موجودہ پالیسی نا کافی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’کئی ریاستوں میں پیپر لیک کے قانون کے باوجود گزشتہ 7 سالوں میں ہوئے 70 سے زائد پیپر لیک کے معاملات نے 2 کروڑ سے زائد نوجوانوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور انہیں ایک عذاب میں مبتلا کر دیا ہے۔ حال ہی میں اتر پردیش میں ہم نے دیکھا کہ پولیس بھرتی امتحانات کے دوران 50 لاکھ امیدوار اس سے بری طرح متاثر ہوئے۔‘‘
Published: undefined
جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’نوجوان ایک بہتر مستقبل کی امید میں ان امتحانات کی تیاری میں برسوں گزار دیتے ہیں۔ وہ اس کی تیاری میں اپنا وقت، محنت اور مالی وسائل لگاتے ہیں تاکہ ان کا مستقبل بہتر ہو سکے۔ اس لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ امتحانات کے پرچے لیک نہ ہوں۔ اس کے لیے اس معاملے کے مجرمین کو سزا دینا ضروری ہے۔ ان محنتی نوجوانوں کو 'پیپر لیک سے آزادی‘ (گارنٹی) دلانے کے لیے ہم پابند عہد ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined