قومی خبریں

سی اے اے مظاہرہ: ’یہ لو آزادی‘ کہتے ہوئے شرپسند شخص نے چلائی گولی، طالب علم شاداب زخمی

جس وقت شرپسند شخص کے ذریعہ گولی چلائی گئی، درجنوں پولس اہلکار وہاں پر موجود تھے۔ پولس کا کہنا ہے کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے ضروری پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے پورے ملک میں جاری ہیں اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا بھی گزشتہ ایک مہینے سے یونیورسٹی کیمپس کے باہر پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 30 جنوری کو جب یہ مظاہرہ یونیورسٹی احاطہ کے باہر پرامن طریقے سے جاری تھا تو ایک شرپسند شخص نے اچانک کٹّا لہرانا شروع کر دیا درجنوں پولس اہلکار کی موجودگی میں بے خوف انداز میں گولی چلا کر ایک طالب علم کو زخمی کر دیا۔ زخمی طالب علم اس وقت جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قریب ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Published: 30 Jan 2020, 4:11 PM IST

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق زخمی کا نام شاداب ہے اور وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ماس کمیونکیشن کا طالب علم ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق گولی چلانے والے کی بھی شناخت ہو چکی ہے اور اسے نابالغ بتایا جا رہا ہے، جسے پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولس نے اس سلسلے میں زیادہ جانکاری میڈیا کو نہیں دی ہے اور صرف اتنا کہا ہے کہ اسے گرفتار کر لیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ ہو رہی ہے تاکہ ضروری کارروائی کی جا سکے۔

Published: 30 Jan 2020, 4:11 PM IST

گولی چلانے والے نوجوان نے اس واقعہ سے قبل جس طرح کی زبان استعمال کی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہندوتوا ذہنیت کا حامل ہے۔ جو ویڈیو سامنے آیا ہے اس میں ’ہندوستان زندہ باد‘، ’دہلی پولس زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا اور پھر ’یہ لو آزادی‘ کہتے ہوئے فائرنگ کر دی۔ وہ لگاتار لوگوں کو دھمکی دیتا ہوا بھی نظر آیا۔ واقعہ پیش آنے کے بعد پولس اسے گرفتار کر کے نیو فرینڈس کالونی تھانہ لے گئی ہے۔

Published: 30 Jan 2020, 4:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Jan 2020, 4:11 PM IST