لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد جہاں تمام سیاسی پارٹیاں اپنی اپنی بساط بچھانے میں مصروف ہیں، وہیں شردپوار کی این سی پی اپنے انتخابی نشان کے لیے تشویش میں مبتلا تھی۔ مگر آج سپریم کورٹ نے شرد پوار کو بڑی راحت دیتے ہوئے انہیں ’توتاری بجاتا آدمی‘ کا انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یعنی الیکشن کمیشن کے بعد سپریم کورٹ نے بھی اس انتخابی نشان پر مہر لگا دی ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے آج اس تعلق سے ہوئی سماعت کے دوران اجیت پوار گروپ کو انتخابی مہم میں شرد پوار کے نام کا استعمال کرنے یا اپنے کسی انتخابی مواد پر ان کی تصویر شائع کرنے سے بھی روک دیا ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو اس سے متعلق ہدایت دیتے ہوئے شردپوار گروپ کو توتاری بجاتا آدمی کا انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت دینے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے اجیت پوار گروپ کو ایک پبلک نوٹس جاری کرنے کا بھی حکم دیا ہے کہ اس کے ’گھڑی‘ کے انتخابی نشان کا استعمال سپریم کورٹ میں زیر التواء اپیل کے فیصلے سے مشروط ہے۔ عدالت نے کہا کہ تب تک تمام اشتہارات کے ساتھ ایسا اعلان کیا جائے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جسٹس سوریہ کانت اور کے وی وشوناتھن کی بنچ نے انتخابی مہم کے لیے شرد پوار کے نام اور تصویروں کے مبینہ استعمال پر اجیت پوار کیمپ کی سرزنش کی تھی، جبکہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے کہا تھا کہ وہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے اپنے چچا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے بانی شرد پوار کی پیٹھ پر سوار نہ ہوں۔ جسٹس سوریہ کانت اور کے وی وشوناتھن کی بنچ نے کہا تھا کہ اجیت پوار کو اپنی پارٹی کے پرچے اور نوٹس پر شرد پوار کی تصویروں اور نام کا استعمال کرنے سے بچنا چاہئے۔
Published: undefined
جسٹس سوریہ کانت نے اجیت پوار گروپ کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل منیندر سنگھ سے سوال کیا تھا کہ آپ ان (شرد پوار) کی تصویر کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ اگر آپ کو اپنی مقبولیت اور بڑا لیڈر ہونے کے بارے میں اتنا ہی یقین ہے تو آپ اپنی تصویر استعمال کیجیے اور اس پر عوام سے ووٹ مانگیے۔ آپ شردپوار کی پیٹھ پر کیوں سوار ہیں؟ شرد پوار گروپ کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل سنگھوی نے کہا کہ اگر آپ (اجیت پوار گروپ) میں ہمت ہے تو اپنے ووٹ خود حاصل کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز