بہرائچ: اتر پردیش کے بہرائچ میں آدم خور بھیڑیوں نے لوگوں میں خوف کا ماحول قائم کیا ہوا ہے۔ یہاں تقریباً 35 گاؤں میں ان خونخوار بھیڑیوں نے کئی انسانوں کو نشانہ بنایا ہے، جس میں 9 بچوں سمیت 10 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ بھیڑیوں کا خوف اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ لوگ چین کی نیند بھی نہیں لے پا رہے ہیں اور رات بھر جاگ کر اپنے بچوں اور کنبہ کی حفاظت کر رہے ہیں۔ محکمہ جنگلات کے مطابق 6 بھیڑیوں کا ایک جھنڈ تھا، جس میں 2 نر اور 2 مادہ بھیڑیے پکڑے جا چکے تھے۔ اس درمیان دہشت کی علامت بن چکا پانچواں بھیڑیا بھی پکڑا گیا ہے اور اسے محکمہ جنگلات نے اپنے پنجرے میں قید کر لیا ہے۔
Published: undefined
بھیڑیوں کو پکڑنے کے لیے پیر کی رات ریسکیو آپریشن چلایا گیا جس کے بعد محکمہ جنگلات کی ٹیم نے سسیا چونامنی ہربخش پوروا گاؤں سے پانچویں بھیڑے کو پکڑ لیا اور اب ٹیم چھٹے بھیڑے کی تلاش میں لگ گئی ہے۔ پانچویں بھیڑیے کے پکڑے جانے کے بعد گاؤں کے لوگوں نے کچھ راحت کی سانس لی ہے، مگر خوف ابھی پوری طرح ختم نہیں ہوا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی ایف او اجیت پرتاپ سنگھ نے 'اے این آئی' کو بتایا کہ 6 بھیڑیوں کی تلاش تھی، جن میں 5 کو پکڑ لیا گیا ہے اور ایک اب بھی آزاد ہے جسے جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔
Published: undefined
خونخوار جانور کو پکڑنے کے لیے محکمہ جنگلات کی طرف سے جال، پنجرے اور ڈرون کیمرے لگوائے گئے ہیں اور محکمہ کی ٹیم اور پولیس یہاں دن رات گشت کر رہی ہے تاکہ بھیڑے بچوں کو نشانہ نہ بنا پائیں۔ بھیڑیوں کو پکڑنے کے لیے محکمہ جنگلات کی 25 ٹیمیں کامبنگ کر رہی ہیں۔ 200 پولیس اور پی اے سی کے جوان تعینات کیے گئے ہیں۔ پنچایت و ترقیات محکمہ کی 110 ٹیمیں رات میں 8 بجے سے صبح 5 بجے تک رکھوالی کرتی ہیں جبکہ 11 ضلع سطحی نوڈل افسران نگرانی کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
غور طلب رہے کہ گزشتہ مارچ مہینہ سے ہی ہردی تھانہ کے مکار پوروا، اوراہی جاگیر، کولیلا، نتھواپور، بڑریا، نکوا، نیارپوروا سمیت آس پاس کے کئی گاؤں میں بھیڑیوں نے کئی حملے کئے ہیں جس میں 9 معصوم بچوں سمیت 10 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 37 لوگ زخمی بھی ہیں۔ گزشتہ دنوں 4 بھیڑیے پکڑ میں آ گئے تھے لیکن دیگر 2 بھیڑے چکما دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اب چھٹے بھیڑیے کے پکڑے جانے کا انتظار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined