ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی رفتار دن بہ دن مزید تیز ہوتی جا رہی ہے۔ اس درمیان معاشی مسائل سے لوگ پریشان ہیں اور غرباء و فقراء کی حالت تو انتہائی خراب ہو گئی ہے۔ انھیں اپنی بھوک و پیاس مٹانے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں۔ کچھ مخلص افراد ضرور ہیں جو لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی گاؤں محلے میں غریبوں کی بھوک مٹا رہے ہیں۔ ایسے ہی مخلص افراد میں سے ایک ارون سنگھ تھے جو ضرورت مندوں کی مدد کرتے کرتے خود کورونا کی زد میں آ گئے اور 13 جولائی کو فوت کر گئے۔
Published: undefined
ارون سنگھ بطور سول ڈیفنس والنٹیر گزشتہ اپریل سے ہی مہاجر مزدوروں کے لیے ایک فرشتہ بنے ہوئے تھے۔ وہ روزانہ سڑکوں پر نکلتے تھے اور ضرورت مندوں میں کھانے کے پیکٹ تقسیم کرتے تھے۔ تین مہینے تک پورے خلوص کے ساتھ غریبوں کی مدد کرنے والے ارون سنگھ کا انتقال ان مہاجر مزدوروں کے لیے کسی زہرناک خبر کی طرح ہے جو انھیں قریب سے جانتے تھے اور کھانے کا پیکٹ حاصل ہونے کے بعد ڈھیر ساری دعائیں دیتے تھے۔
Published: undefined
ارون سنگھ کے تعلق سے انگریزی روزنامہ 'انڈین ایکسپریس' میں ایک خبر شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انھیں جولائی کے آغاز میں ہی کورونا پازیٹو ہونے کی خبر مل گئی تھی۔ 4 جولائی کو وہ اسپتال میں داخل ہوئے اور گزشتہ پیر کے روز دوارکا کے ونکٹیشور اسپتال میں انھوں نے آخری سانس لی۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ دوسروں کی مدد کرنے والے ارون سنگھ کی فیملی اب خود مشکل میں ہے۔ ان کا بیٹا 9 ویں درجہ میں ہے اور ان کی بیٹی گزشتہ دنوں 10ویں کے امتحان میں پاس ہوئی ہے۔ ان کی بیوی گھر سنبھالتی ہے جو شوہر کی موت سے بے حال ہوئی جا رہی ہے۔
Published: undefined
ارون سنگھ ایک سول ڈیفنس والنٹیر تھے جن کی موت پر دوارکا کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ چندر شیکھر نے کہا کہ "ارون سنگھ ہمارے سب سے اہم اہلکاروں میں سے ایک تھے۔ وہ لوگوں کی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔ ان کا کام بہترین تھا۔ ہم انھیں جو بھی کام دیتے تھے، اسے وہ پورے اعتماد کے ساتھ مکمل کرتے تھے۔ پھر چاہے وہ کھانا تقسیم کرنا ہو یا کنٹنمنٹ زون کے اندر کام کرنا ہو۔ وہ اپنی 100 فیصد کارکردگی پیش کرتے تھے۔ ان کی موت میرے لیے ذاتی خسارہ ہے۔"
Published: undefined
واضح رہے کہ دہلی میں حکومت کے ساتھ مل کر تقریباً 13 ہزار سول ڈیفنس والنٹیر کام کرتے ہیں۔ انھیں تقریباً 18 ہزار روپے ماہانہ ملتے ہیں۔ ارون سنگھ کے بھائی ایم ایل سنگھ نے ان کی موت کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ "وہ اپنی فیملی کے واحد کمانے والے تھے۔ ان کی بیٹی نے پیر کے روز 12ویں کا امتحان پاس کیا۔ اب ان کے بچوں اور بیوی کا کیا ہوگا۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز