سری نگر: کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق حسین نے حکومت سے جموں و کشمیر کی معیشت کی بحالی کے لئے ایک جامع پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے جس میں چھوٹے طبقے کے تاجروں کا خاص خیال رکھا گیا ہو۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے یونین ٹریٹری کی معاشی بحالی کے لئے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی یہاں کی تاجر برادری کو بھی تعاون فراہم کرے گی۔
Published: undefined
مذکورہ کمیٹی کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد کی ہفتہ رواں میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ راج بھون میں ملاقات ہونے کے بعد تشکیل دی گئی تھی۔ اس ملاقات کے دوران وفد نے موصوف لیفٹیننٹ گورنر کو تاجر برادری کو در پیش مشکلات کے بارے میں مفصل جانکاری فراہم کی تھی۔
Published: undefined
شیخ عاشق حسین نے بتایا کہ 'ہم نے ایل جی صاحب کے ساتھ میٹنگ میں پانچ اگست 2019 سے آج تک کے مشکلات کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی تھی۔ اگر حکومت جموں وکشمیر کی معاشی بحالی چاہتی ہے تو اس کو چاہیے کہ وہ تمام شعبوں کا خیال رکھے'۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کی صرف رپورٹ ہی نہیں آنی چاہیے بلکہ انہیں ایک جامع پیکیج لے کر آنا چاہیے جس میں چھوٹے طبقے کے تاجروں کا بھی خیال رکھا گیا ہو۔ موصوف نے کہا کہ وادی میں ٹورزم سیکٹر ٹھپ ہے اور اس کے ساتھ جڑے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
'دی فورم فار ہیومن رائٹس ان جموں اینڈ کشمیر' نامی تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ بعنوان 'جموں و کشمیر: انسانی حقوق پر لاک ڈائونز کے اثرات اگست 2019 تا جولائی 2020' میں انکشاف کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ زائد از ایک سال سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے مقامی معیشت کو تقریباً 40 ہزار کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
Published: undefined
اس میں کہا گیا ہے کہ 'جنوری سے جولائی 2020 تک معیشت کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 22 ہزار کروڑ روپے یا 2.9 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تخمینہ لگایا ہے کہ اگست 2019 سے جون 2020 تک ہونے والا نقصان 40 ہزار کروڑ روپے یا 5.3 ملین ڈالر ہے'۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز