سی بی آئی نے پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) سے جڑے 100.30 کروڑ روپے کی مبینہ دھوکہ دہی معاملے میں آئی ایل اینڈ ایف ایس انرجی ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے خلاف معاملہ درج کر تین شہروں میں اس کے احاطوں پر چھاپہ ماری کی۔ افسران نے جمعہ کے روز مطلع کیا کہ سی بی آئی نے مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور بینک سے حاصل قرض کے استعمال میں پیسے کی ہیرا پھیری اور دیگر بے ضابطگیوں کے لیے انسداد بدعنوانی ایکٹ کے التزامات کے تحت کمپنی اور اس کے ڈائریکٹرس کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
Published: undefined
سی بی آئی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جانچ ایجنسی نے ملزمین کے نئی دہلی، دہرادون اور ممبئی واقع دفتر اور رہائشی احاطوں اور کمپنی کے ٹھکانوں کی تلاشی لی۔ اس دوران مشتبہ دستاویزات اور دیگر سامان برآمد کیے گئے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزمین نے دھوکہ دہی کر منظور قرض کا غلط استعمال کیا، منظوری کے اصولوں اور شرائط کے برعکس قرض کا غلط استعمال کیا۔
Published: undefined
سی بی آئی کا کہنا ہے کہ سابقہ یونائٹیڈ بینک آف انڈیا نے 28 دسمبر 2017 کو کمپنی کے لیے 100 کروڑ روپے کا قرض منظور کیا تھا۔ یونائٹیڈ بینک کا بعد میں پی این بی میں انضمام ہو گیا۔ یہ اکاؤنٹ 31 دسمبر 2018 کو ڈوبے قرض (این پی اے) میں بدل گیا۔
Published: undefined
ایک دیگر معاملے میں سی بی آئی کو یونین بینک آف انڈیا، ممبئی سے آئی ایل اینڈ ایف ایس ٹرانسپورٹیشن نیٹورک لمیٹڈ (آئی ٹی این ایل) کے خلاف شکایت ملی ہے۔ اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ کمپنی آئی ایل اینڈ ایف ایس ٹرانسپورٹیشن نیٹورک لمیٹڈ (آئی ٹی این ایل) اور اس کے ڈائریکٹرس، ہری شنکرن، ارون سالا، روی پارتھ سارتھی (انتقال ہو چکا)، مکند سپرے اور کے. رام چند نے یونین بینک آف انڈیا کو دھوکہ دینے کے لیے ایک مجرمانہ سازش تیار کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز