نئی دہلی: دہلی میں فضائی آلودگی اکثر زیر بحث رہتی ہے لیکن بہار میں بھی آلودگی خوفناک شکل اختیار کر رہی ہے۔ بہار کے کئی شہر اکثر سرفہرست 10 شہروں میں رہتے ہیں لیکن آج حد یہ ہے کہ ملک کے 10 سب سے زیادہ فضائی آلودگی والے شہروں میں سے 9 کا تعلق بہار سے ہے۔ اس سے ان شہروں کے لوگوں کو سانس لینے میں دشواری جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: 16 Dec 2022, 8:40 AM IST
اے کیو آئی انڈیکس کے مطابق پورنیا ملک کے سب سے زیادہ فضائی آلودگی والے شہروں میں سر فہرست ہے۔ یہاں فضائی آلودگی سنگین حالت میں ہے۔ دربھنگہ دوسرے نمبر پر ہے اور ارریہ تیسرے نمبر پر۔ بیتیا، کٹیہار، سہرسہ، مظفر پور ملک کے سب سے آلودہ شہر ہیں جو بالترتیب چوتھے، پانچویں، چھٹے اور ساتویں نمبر پر ہیں۔ تریپورہ کا اگرتلہ آٹھویں نمبر پر ہے۔ وہین، سیوان اور کشن گنج ملک کے آلودہ ترین شہروں میں نویں اور دسویں نمبر پر ہیں۔ پورنیہ کی حالت سنگین ہے لیکن دوسرے شہروں کی ہوا کا معیار بھی انتہائی خراب زمرے میں ہے۔
Published: 16 Dec 2022, 8:40 AM IST
کرانیک آبسٹرکٹیو پلمونری ڈزیز (سی او پی ڈی) دنیا بھر میں موت کی تیسری سب سے بڑی وجہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق سی او پی ڈی کی وجہ سے دنیا بھر میں 3.23 ملین اموات ہوئیں۔ ان میں سے تقریباً 90 فیصد اموات 70 سال سے کم عمر کے لوگوں کی ہوئیں اور کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ہوئیں۔ فضائی آلودگی کا براہ راست اثر سی او پی ڈی پر پڑتا ہے اور فضائی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینے میں دشواری، کھانسی، سر درد اور چہرے اور گلے میں خشکی جیسی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Published: 16 Dec 2022, 8:40 AM IST
اس کے علاوہ درج ذیل قسم کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ کی جلد فضائی آلودگی کے ساتھ رابطے میں آجاتی ہے تو جلن محسوس ہونے لگتی ہے۔ اس کے علاوہ آنکھوں میں بھی جلن محسوس ہوتی ہے۔ آلودگی کی وجہ سے آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے پڑ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ آنکھوں کے نیچے جھریاں بھی نمودار ہوتی ہیں۔ کرو فیٹ لائن ڈھیلی ہو جاتی ہے۔
اس کی وجہ سے آپ وقت سے پہلے بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔ کیونکہ خراب ہوا کی وجہ سے چہرے پر بہت سے زہریلے مادے جمع ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے چہرے پر مہاسے اور جھائیاں بڑھ جاتی ہیں۔ کئی بار فضائی آلودگی کی وجہ سے چہرے پر سرخ دانے نمودار ہو جاتے ہیں، جو آپ کے چہرے کو بدصورت بنا دیتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں آپ کو کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
Published: 16 Dec 2022, 8:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Dec 2022, 8:40 AM IST