اتر پردیش، جھارکھنڈ اور راجستھان کے بعد اب گجرات کے احمد آباد میں سرکاری اسپتال کی لاپروائی منظر عام پر آئی ہے۔ احمد آباد کے ایک سرکاری اسپتال میں چوبیس گھنٹوں کے اندر 9 بچوں کی موت نے بی جے پی حکومت میں صحت خدمات کی ابتری کو نہ صرف ایک بار پھر منکشف کر دیا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کر دیا ہے کہ وہ اس شعبہ میں بھی اب تک صرف وعدے کرتی رہی اور زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ جن 9 بچوں کی موت ہوئی ہے وہ سبھی آئی سی یو میں تھے اور ان کے سرپرستوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی غیر حاضری کے سبب یہ حادثہ پیش آیا۔
24 گھنٹوں کے اندر 9 بچوں کی موت سے مرنے والے بچوں کے سرپرست کافی ناراض ہیں اور انھوں نے اسپتال کو چاروں طرف سے گھیر کر نعرے بازی شروع کر دی ہے۔ معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اسپتال انتظامیہ نے پولس کو بلا لیا ہے تاکہ کسی طرح کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ لیکن اس پورے معاملے سے کانگریس سخت ناراض ہے۔ کانگریس لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے اس واقعہ کے لیے ریاست کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے اس سے جواب طلب کیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’اس حادثہ کے لیے گجرات حکومت کو جواب دینا ہوگا، حکومت یہ قبول کرے کہ ڈاکٹر کی لاپروائی کے سبب ایسا ہوا ہے یا پھر یہ مان لے کہ مہلوکین کی مائیں عدم غذائیت کی شکار تھیں۔‘‘ شکتی سنگھ گوہل نے بچوں کی اموات پر اظہار غم بھی کیا۔ کانگریس لیڈر ارجن موڈھواڈیا نے بھی بچوں کی اموات پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ ’’یہ واقعہ حکومت کے صحت سے متعلق برتی جا رہی لاپروائی اور سست رویہ کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘ کانگریس کارکنان نے اسپتال کے باہر دھرنا و مظاہرہ بھی کیا اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
Published: 29 Oct 2017, 7:09 PM IST
مرنے والے بچوں کے سرپرست اور کانگریس کے ذریعہ اسپتال کے باہر کیے گئے دھرنا و مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت نے معاملے کی جانچ کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس کمیٹی کی قیادت ڈاکٹر آر کے دیکشت کریں گے۔ واقعہ کے سلسلے میں ڈاکٹر دیکشت کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس اسپتال میں جن بچوں کی موت ہوئی ہے، کمیٹی ان کی میڈیکل ہسٹری کی جانچ کرے گی۔ کمیٹی اس معاملے کی ہر زاویے سے جانچ کرے گی اور جلد اپنی رپورٹ محکمہ صحت کے حوالے کرے گی۔‘‘
دوسری طرف اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت کم وزن ہونے کے سبب ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرنے والے سبھی بچوں کا وزن ایک کلو گرام یا اس سے کم تھا۔ اسپتال انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرنے والے بچوں میں سے پانچ بچے ایسے تھے جنھیں دیگر اسپتالوں سے خراب حالت میں ریفر کیا گیا تھا۔ لیکن دیگر چار بچے اسی اسپتال میں پیدا ہوئے تھے اور سانس کی بیماری میں مبتلا تھے۔
Published: 29 Oct 2017, 7:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Oct 2017, 7:09 PM IST