ہندوستان میں کورونا قہر کے درمیان آکسیجن اور وینٹی لیٹر کی کمی سے متعلق خبریں لگاتار آ رہی ہیں۔ پی ایم کیئر فنڈ سے کئی جگہ وینٹی لیٹر وغیرہ فراہم بھی کیے جا رہے ہیں، لیکن تازہ ترین خبروں کے مطابق پی ایم کیئرس فنڈ کی جانب سے منگائے گئے وینٹی لیٹرس کے معیار پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ فریدکوٹ کے گرو گووند سنگھ میڈیکل کالج اور ہاسپیٹل میں پی ایم کیئر فنڈس کی جانب سے 80 وینٹی لیٹرس فراہم کیے گئے تھے جن میں سے 71 خراب ہیں۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق 80 وینٹی لیٹرس اگوا ہیلتھ کیئر کے ذریعہ پی ایم کیئرس فنڈ کے تحت فراہم کیے گئے تھے۔ میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان وینٹی لیٹرس کا معیار خراب ہے اور استعمال کے دوران ایک یا دو گھنٹے کے اندر ہی بند ہو جاتے ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال پی ایم کیئرس فنڈ کے تحت پنجاب میں دستیاب وینٹی لیٹرس کی ایک بڑی تعداد استعمال میں نہیں لائی جا رہی ہے اور اس کے پیچھے کی وجہ بتائی جا رہی ہے کہ وینٹی لیٹرس ٹھیک سے کام نہیں کر رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ وینٹی لیٹرس کچھ دیر چلنے کے بعد بند ہو جا رہے ہیں۔
Published: undefined
بہر حال، فرید کوٹ واقع گروگوبند سنگھ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل کو فراہم وینٹی لیٹرس کے تعلق سے ایک ڈاکٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے ان وینٹی لیٹرس کے معیار پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ہے، کیونکہ جب ان مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے تب یہ اچانک کام کرنا بند کر دے رہے ہیں۔ ایک ڈاکٹر نے کہا کہ ’’وینٹی لیٹر کا معیار انتہائی خراب ہے۔ یہ مشینیں اچانک بند ہو جا رہی ہیں، اس لیے ہم مریضوں کی جان کو جوکھم میں نہیں ڈال سکتے۔‘‘
Published: undefined
میڈیکل کالج کے افسران کا کہنا ہے کہ فریدکوٹ میڈیکل کالج میں 39 وینٹی لیٹر تھے، جن میں سے 32 کام کر رہے تھے۔ کافی تعداد میں وینٹی لیٹرس کی ضرورت تھی اور افسران مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ دراصل اس اسپتال میں 300 سے زیادہ کووڈ مریضوں کو داخل کرایا گیا تھا۔ اس درمیان پنجاب کے چیف سکریٹری وینی مہاجن نے خراب وینٹی لیٹرس کی مرمت کے لیے انجینئروں اور ٹیکنیشین کو کام پر رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ ٹیکنیشین کے آج فریدکوٹ پہنچنے کی امید ہے۔ ریاستی حکومت نے میڈیکل کالج افسران کو یقین دہانی کرائی ہے کہ 10 نئے وینٹی لیٹرس اسپتال کو ترجیحی بنیاد پر فراہم کیے جائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز