پٹنہ : سی اے اے این آر سی او ر این پی آر کے خلاف دار الحکومت پٹنہ میں آج مسلسل 16 ویں دن بھی احتجاج و مظاہرہ جاری ہے۔ بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے سبزی باغ کا دھرنا اب عالمی توجہ کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ اس دھرنے میں ریاست بہار سمیت ملک کے طول و عرض سے لوگ پہنچ رہے ہیں اور دھرنا مقام سے اپنی باتیں حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دھرنے میں بلا تفریق مذہب ملت ہر کوئی شریک ہے بچہ ، بوڑھا ، جوان ، تعلیم یافتہ ، اسکالر ، وکلاءڈاکٹر ، انجینئر طلباءوطلبات اسکولی بچے ، یونیوسٹی وجامعات میں پڑھنے والے الغر ض کہ تمام طرح کے پیشے سے منسلک افراد اور تمام مذاہب کے لوگ اس دھرنے میں شامل ہیں۔
Published: undefined
دھرنے میں شامل لوگوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں بلکہ حوصلے مزید بلند ہورہے ہیں۔ یہاں تک کہ اس شدت کی سردی میں بھی رات کے ایک بجے دھرنے پر موجود ایک ستر سالہ خاتون سے جب ہمارے نمائندہ نے پوچھا کہ آپ اتنی سخت سردی میں یہاں پر کیوں موجود ہیں تو انہوں نے کہاکہ ہم سی اے اے، این آر سی ، این پی آر کے خلاف بیٹھے ہیں اور ہم کاغذات نہیں دکھائیں گے اور ہم یہیں رہیں گے جب تک کہ حکومت ہماری باتوں کو مان نہیں لیتی ۔
Published: undefined
بزرگ خاتون نے کہاکہ ہمارے آباﺅ اجداد نے اس ہندوستان کے لئے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں تب جاکر آزادی کی عظیم نعمت ہمیں میسر ہوئی اور اسی آزادی کی بدولت آج امت شاہ وزیر داخلہ اور نریندر مودی آزاد ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں اور آئندہ بھی ہمیں اپنی نسلوں پرفخر ہے کہ وہ ملک کے لئے قربان ہونے کا جذبہ رکھتے ہیں اور ملک کے آئین و قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دے گی یہ موجودہ حکومت سن لے ۔ ہم یہاں آئین کو بچانے کے لئے اتنی شدت کی سردی میں موجود ہیں ۔ ہم اپنی آئندہ کی نسلوں کے آرام وراحت کی خاطر اپنے چین وسکون کو برباد کر رہے ہیں ۔ اس لئے جب تک کہ حکومت اس سیاہ قانون سی اے ، این آر سی اور این پی آر کو واپس نہیں لے لیتی ہم یہاں سے ٹس سے مس نہیں ہونے والے ہیں اور ہم کاغذتو کسی حال میں بھی نہیں دکھائیں گے ۔ یہ ملک کسی ایک شخص کی جاگیر نہیں ہے بلکہ اس ملک میں تمام ہندوستانیوں کا خون پسینہ شامل ہے ۔ ہر کوئی ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنی وسعت کے مطابق تعاون پیش کر رہا ہے اس لئے آئین بھی ہر کسی کو ملک میں باعزت شہری کے طورپر جینے کی ضمانت دیتا ہے ۔ آج ہم اسی آئین کی وجہ سے ہی ٹکے ہوئے ہیں نہیں تو کب کی یہ فرقہ پرست حکومت ہمیں اپنے گھروں میں مقید کر دیتی ہے اور ہماری آوازیں دنیا کے کانوں تک نہیں پہنچ پاتی جو آج ہماری آوازیں ملک اور ریاست ہی نہیں دنیا بھر میں پہنچ رہی ہیں ۔ یہ سب ہم آئین اور جمہوریت کی بنا پر ہی کر پارہے ہیں۔
Published: undefined
اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ حکومت صدق دل سے ہماری باتوں کو سنیں اور ہمیں باوثوق ذرائع سے یقین دہانی کرائے کہ ہم آپ کے مطالبات کو مان رہے ہیں آپ اپنے گھروں کو چلے جائیں ورنہ ہم تو اب اپنے گھروں کو جانے والے نہیں ہیں۔ دھرنے پر موجود دیگرخواتین بزرگ خاتون کے ہاں میں ہاں ملاتی نظر آرہی تھیں اوراس وقت ان کا جوش وجذبہ قابل دید تھا۔
Published: undefined
شاہین باغ ، سبزی باغ ملک سمیت ریاست بہار کے مختلف مقامات دربھنگہ کے لال باغ ، قلعہ گھاٹ ، مظفر پور کے ماڑی پوری ،چندوارہ ،پٹنہ کے سمن پورہ ، دیگھا ، پٹنہ سیٹی ،پھلواری شریف ، گیا کے شانتی باغ سمیت متعدد مقامات پر بھی دھرنا احتجاجات و مظاہرات مسلسل جاری وساری ہیں۔ ان تمام مظاہروں سے پتہ چلتاہے کہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر سے لوگوں میں شدید غم وغصہ کی لہر ہے ۔ اور اسی وجہ سے لوگ سڑکوںپر بالخصوص خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں ۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف د ھرنے پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔ اب تک جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری ، شیوانند تیواری ، سابق ایم پی علی انور ، سابق مرکزی وزیر اندر کشواہا ، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل ،سابق نائب وزیراعلیٰ او ر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، بھیم آرمی کے لیڈر چندر شیکھر آزاد ، دیپانک بھٹہ چاریہ ، مشہور اور نوجوان شاعرعمر ان پڑتاپ گڑھی ، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی ، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام ، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو ، سابق کونسل کے رکن انوراحمد ، سابق ایم پی پپو یادو ، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی وغیرہم سمیت سماجی ، سیاسی ، ادبی ، علمی ، شخصیتوں نے شرکت کی اور دھرنا کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔ساتھ ہی علاقے کی سرکردہ شخصیات میں سابق میئر افضل امام ، اسفر احمد ، ایڈوکیٹ آفاق احمد ، ممتاز احمد ،شہزادی بیگم ، توفیق عالم ، آکانچھا، اکشے اور انوارالہدی ، مبین ، سوجنیہ اپادھیائے ، خالد سمیت دیگر اہل محلہ کی کوششوں سے یہ دھرناو احتجاج پر امن جاری و ساری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined