حیدرآباد: لاک ڈاون کے نتیجہ میں تلنگانہ میں نائیوں کی دکانات بند ہیں جس پر نائی برہمن یووا سینا نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سینا کے صدر دھن راج نے کہا کہ تلنگانہ بھر میں 70 ہزار سیلونس ہیں، تلنگانہ کے مختلف اضلاع اور منڈلوں سے یہاں نقل مکانی کرکے آئے دکانوں پر کام کرنے والوں کی تعداد دس ہزار سے زیادہ ہے۔ یہ ورکرس ان دکانوں میں کام کرتے ہیں اور یہاں سے حاصل ہونے والی تنخواہ کو وہ اپنے گھروں کو بھجواتے ہیں جس سے ان کی روٹی روزی کا انتظام ہوتا ہے، تاہم لاک ڈاون کی وجہ سے صورتحال مکمل طورپر تبدیل ہوگئی ہے اور ان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: 22 Apr 2020, 9:00 PM IST
انہوں نے کہا کہ حکومت راشن کارڈ رکھنے والوں کو راشن فراہم کرا رہی ہے تاہم ان میں کئی ایسے ورکرس ہیں جن کے پاس کوئی راشن کارڈ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی نائی تو کسی کے گھرجاکر بال کاٹنے کا کام نہیں کررہے ہیں کیونکہ جن افراد کے بال کاٹے جائیں گے ان میں سے کوئی بھی اس وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے۔
Published: 22 Apr 2020, 9:00 PM IST
انہوں نے کہا کہ دکانوں میں کام کرنے والے ورکرس کے ساتھ ساتھ دکان کے مالکین بھی ساہوکاروں سے سود پر رقم لے رکھی ہے، تاہم اب ساہوکاروں کی جانب سے اس رقم کو واپس کرنے کا مطالبہ بڑھتا جارہا ہے اور ساتھ ہی دکان مالکوں کی جانب سے بھی کرایہ ادا کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں الجھن اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راشن کارڈ حاصل کرنے کے یہ لوگ کئی بار درخواست دے چکے ہیں پھر بھی ان لوگوں کا راشن کارڈ نہیں بن رہا ہے۔
Published: 22 Apr 2020, 9:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Apr 2020, 9:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز