جے پور: راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے شاستری نگر تھانہ علاقہ میں سات سالہ بچی کی آبرو ریزی کا واقعہ سامنے آنے کے بعد کشیدگی پھیل جانے کے سبب شہر کے تیرہ تھانہ علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات پر عائد عارضی پابندی جمعرات کی صبح دس بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔
Published: undefined
ڈویژنل کمشنر کے سی ورما نے ایک حکم جاری کرکے جے پور پولس کمشنر آف کے تحت تیرہ تھانہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی خدمات 2 جی / 3 جی / 4 جی ڈیٹا (موبائل انٹرنیٹ)، انٹرنیٹ سروسز، بلک ایس ایم ایس / ایم ایم ایس، وٹس ایپ، فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا خدمات، جو انٹرنیٹ سروس پرووايڈر (وائس کال اینڈ براڈبینڈ انٹرنیٹ کے علاوہ) کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے، ان پر عارضی پابندی کی مدت چار جولائی کی صبح دس بجے تک کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔
Published: undefined
کے سی ورما نے بتایا کہ یہ عارضی پابندی شاستری نگر، رام گنج، گلتا گیٹ، ماك چوک، سبھاش چوک، برهم پوری، ناهرگڑھ، کوتوالی، سنجے سرکل، بھٹہ بستی، لال کوٹھی، آدرش نگر اور صدر تھانہ علاقوں میں نافذ ہے۔ انہوں نے سبھی شہریوں کو اس حکم پر عمل کرنےکی ہدایت دی ہے۔ اگر کوئی شخص ان پابندیوں کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ علاقے میں امن و قانون برقرار رکھنے کے لئے اضافی پولس فورس تعینات کی گئی ہے اور فی الحال امن قائم ہے اور کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی خبر نہیں ملی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پیر کی شام شاستری نگر تھانہ علاقے میں ایک سات سالہ بچی کو ایک نوجوان خود کو اس کے باپ کا دوست بتا کر اپنے ساتھ لے گیا اور امانی شاہ کے نالے میں لے جاکر اس کی عصمت دری کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد شاستری نگر میں كاونٹيا چوراہے پر لوگوں نے ملزم کی گرفتاری کے لئے مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے بعد گھر واپس کے دوران کچھ فسادیوں نے گھر کے باہر کھڑی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے اور لوگوں سے جھگڑا کیا۔ اس کے بعد منگل کو مشتعل لوگ شاستری نگر تھانے کا گھیراؤ کیا اور ہنگامہ کرنے لگے۔ اس دوران پتھراؤ بھی کیا گیا اور پولس کو بھیڑ پر قابو پانے کے لئے ہلکی طاقت کا استعمال بھی کرنا پڑا۔ اس کے بعد کشیدگی کے پیش نظر علاقے میں بھاری پولس فورس تعینات کی گئی اور شہر کے شاستری نگر تھانہ علاقہ سمیت تیرہ تھانہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس پر عارضی پابندی لگا دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز