قومی خبریں

’بنگال میں 76 لاکھ کنبے منریگا پر منحصر، لیکن بجٹ صفر‘، منریگا کے 18 سال مکمل ہونے پر راہل کا مرکزی حکومت پر حملہ

راہل گاندھی نے اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’دیہی حلقوں کے مزدوروں کو اپنے گھر سے روزگار کی گارنٹی دینے والے کانگریس کے تاریخی منصوبہ منریگا کو آج 18 سال پورے ہوئے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ایکس</p></div>

راہل گاندھی / ایکس

 

راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ آج یہ یاترا مغربی بنگال سے جھارکھنڈ میں پہنچ گئی۔ اس درمیان راہل گاندھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ منریگا منصوبہ کے 18 سال مکمل ہونے کی جانکاری دی۔ انھوں نے لکھا کہ ’’دیہی حلقوں کے مزدوروں کو اپنے گھر سے روزگار کی گارنٹی دینے والے کانگریس کے تاریخی منصوبہ منریگا کو آج 18 سال پورے ہوئے۔‘‘

Published: undefined

اپنے پوسٹ میں راہل گاندھی نے مغربی بنگال میں منریگا بجٹ کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج مغربی بنگال کے کچھ منریگا مزدوروں سے ملا تو انھوں نے فکر انگیز جانکاریاں دیں۔ جس بنگال میں 76 لاکھ کنبے منرینگا پر منحصر ہیں، وہاں منریگا کا بجٹ صفر کر دیا گیا ہے اور گزشتہ 2 سال سے منریگا مزدوروں کو ان کی محنت کا پیسہ نہیں ملا ہے۔‘‘

Published: undefined

اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں راہل گاندھی نے موجودہ مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں پر حملہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’گزشتہ کچھ سالوں میں ملک بھر کے 7 کروڑ مزدوروں کا جاب کارڈ ڈیلیٹ کیا گیا اور آدھار کی لازمیت نے 35 فیصد مزدوروں کو منریگا کے فائدہ سے باہر کر دیا ہے۔ نریندر مودی اپوزیشن کے دباؤ کے سبب منریگا پوری طرح بند نہیں کر سکے، اس لیے اب اسے برباد کرنے کی سازش تیار کر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

مزدوروں کے خلاف مودی حکومت کی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے راہل گاندھی کہتے ہیں کہ ’’مزدوروں کے ساتھ یہ ناانصافی ملک کے معاشی ڈھانچے کو کمزور کر رہا ہے، اس لیے مزدور کے ساتھ انصاف ہماری ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے ’پانچ ستون برائے انصاف‘ کا بنیادی حصہ ہے۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں ’’ملک کی تعمیر صرف بڑے کارپوریٹ گھرانے نہیں، گاؤں گاؤں میں پسینہ بہانے والے مزدور کرتے ہیں۔‘‘ سوشل میڈیا پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’نیائے کا حق ملنے تک ہماری یہ جنگ جاری رہے گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined