قومی خبریں

دہلی کے بیبی کیئر سینٹر میں آگ لگنے سے 7 بچوں کی موت، 5 زخمی، اسپتال کا مالک فرار، ایف آئی آر درج

پولیس اور فائر محکمہ نے کے مطابق 12 بچوں کو بچا لیا گیا ہے جبکہ 7 کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں سے 5 بچے زخمی ہیں جن کا مشرقی دہلی کے ایڈوانسڈ کیئر ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بیبی کیئر سینٹر میں آتش زدگی کا منظر/ ویڈیو گریب</p></div>

بیبی کیئر سینٹر میں آتش زدگی کا منظر/ ویڈیو گریب

 

دہلی کے وویک وہار علاقے میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک اسپتال ’نیوبورن بیبی کیئر ہاسپٹل‘ میں آگ لگنے سے 7 نوزائدہ بچوں کی موت ہوگئی جبکہ 5 بچے زخمی ہو گئے ہیں جن کا علاج کیا جا رہا ہے۔ اس حادثے کے بعد اسپتال ماملک نوین کِچی فرار ہو گیا ہے۔ پولیس کی اطلاع کے مطابق اسپتال کے مالک کے خلاف 336 اور 304 اے کے تحت مقدہ درج کیا گیا ہے۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق فائر محکمہ کو رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے آگ لگنے کی اطلاع ملی جس کے فوری بعد فائر بریگیڈ کی 9 گاڑیوں کو موقع پر روانہ کی گئیں۔ پولیس اور فائر محکمہ نے 12 بچوں کو بچا لیا جبکہ 7 کی موت ہو چکی ہے۔ ایک دیگر خبر کے مطابق بچائے گئے بچوں میں سے 5 بچے زخمی ہوگئے ہیں۔ ان زخمی بچوں کا مشرقی دہلی کے ایڈوانسڈ کیئر ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔ ان زخمی بچوں میں سے ایک بچہ کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ وینٹی لیٹر پر ہے۔ دہلی فائر سروس (ڈی ایف ایس) کے سربراہ اتل گرگ نے کہا کہ سات بچوں کو ہسپتال میں مردہ قرار دیا گیا، جب کہ پانچ نوزائیدہ بچوں کا علاج چل رہا ہے۔

Published: undefined

علاقے کے ڈی سی پی کے مطابق بچوں کی تمام 7 لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے جی ٹی بی اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ اسپتال کے مالک نوین کِچی کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، جو کہ بھیروں انکلیو، پکشم وہار، دہلی کا رہنے والا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ کئی آکسیجن سلنڈرس کے پھٹنےکی وجہہ سے لگی ہے، جبکہ فائر ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے ابھی تک آگ لگنے کی وجہ نہیں بتائی ہے۔ راحت اور بچاؤ کام ہنوز جاری ہے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کے مطابق بچوں کو بچانے والے انکت بسنت نے بتایا کہ آگ بہت شدید تھی۔ کوئی بھی 100 میٹر سے آگے نہیں جا سکتا تھا۔ پچھلی طرف کے گیٹ سے نرس باہر آ رہی تھی۔ اس نے بتایا تھا کہ اندر11 بچے ہیں۔ ہم نے بچوں کو نکالا۔ کچھ لوگ بچوں کو اپنی گاڑیوں میں لے گئے۔ بچوں کو ایمبولینس میں دوسرے اسپتال بھیجا گیا۔ پہلے 3-4 بچے تو ٹھیک تھے لیکن بعد کے بچے دھویں کی وجہ سے کالے ہو چکے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ باہر سلنڈر پھٹنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

Published: undefined

بہت سی خواتین اسپتال کے باہر پہنچیں، جن کے بچے اس اسپتال میں داخل تھے، وہ اپنے بچے کے لیے تڑپ رہی تھیں۔اسپتال کے باہر انیتا نامی ایک خاتون نے بتایا کہ ہمارے بچے کو پرسوں داخل کیا گیا تھا۔ بچے کی عمر 17 دن تھی۔ آج تیسرا دن ہوتا، کل دوپہر دو بجے ہم نے بچے کو دیکھا تھا اس کے بعد اخبار سے یہ بات سامنے آئی۔ رات 3 بجے سے فون کر رہے ہیں کوئی نہیں اٹھا رہا۔ غازی آباد کی ونیتا سروج نے بتایا کہ وہ اپنے بچے کو 15 مئی کو اس وقت یہاں لائیں جب بچے کو ہلکا سا بخار تھا۔ شام کو فون کرنے پر ہسپتال کا کہنا ہے کہ بچے کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ ہمارا بچہ نہیں ملا، ہمیں اپنا بچہ چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined