قومی خبریں

کرناٹک بی جے پی رکن قانون ساز کونسل کے گھر چھاپہ ماری میں برآمد ہوئیں 6000 ساڑیاں اور 9000 اسکول بیگ

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق چھاپہ ماری کے دوران 6000 سے زیادہ ساڑیاں، تقریباً 9000 کالج-اسکول بیگ اور گھروں میں استعمال ہونے والے پلیٹ برآمد کیے گئے، ان کی ممکنہ قیمت 30-20 لاکھ روپے ہے۔

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس 

کرناٹک میں اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان جلد ہونے والا ہے۔ اس درمیان بی جے پی لیڈر آر شنکر کے گھر کمرشیل ٹیکس افسران نے  چھاپہ ماری کی جس میں کچھ ایسی چیزیں برآمد ہوئی ہیں جو حیران کرنے والی ہیں۔ دراصل آر شنکر رکن قانون ساز کونسل ہیں اور چھاپہ ماری میں ان کے گھر سے کثیر تعداد میں ساڑیاں، اسکولی بیگ و کچھ دیگر سامان برآمد ہوئے ہیں۔ بی جے پی لیڈر نے اپنے گھر میں یہ سامان مبینہ طور پر انتخاب کے پیش نظر ووٹروں میں تقسیم کرنے کے لیے رکھے تھے۔

Published: undefined

آر شنکر کے گھر میں ہوئی چھاپہ ماری کے تعلق سے ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کمرشیل ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے افسران نے منگل کی دیر شب ہاویری ضلع میں رانیبینور واقع شنکر کی رہائش پر چھاپہ ماری کی تھی۔ چھاپہ ماری کے دوران ٹیم نے 6000 سے زیادہ ساڑیاں، تقریباً 9000 کالج-اسکول بیگ اور گھروں میں استعمال ہونے والی پلیٹ برآمد کی ہیں۔ ان سب کی ممکنہ قیمت 20 سے 30 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ رکن قانون ساز کونسل کے گھر پر تقریباً 7 گھنٹے تک یہ چھاپہ ماری چلی تھی۔ افسران نے بی جے پی لیڈر کے گھر سے برآمد سامان کو مقامی پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ افسران کی ٹیم نے آر شنکر سے ان کے گھر برآمد سامان کو لے کر جی ایس ٹی بل طلب کیا ہے۔ اس کے لیے آر شنکر نے تین دن کا وقت مانگا ہے۔

Published: undefined

ہاویری ڈپٹی کمشنر رگھونندن مورتی کا کہنا ہے کہ اگر آر شنکر گھر میں برآمد سامان سے جڑے بل کو دکھانے میں ناکام ہوتے ہیں تو کمرشیل ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کورٹ سے ان کے خلاف کیس درج کرنے کی اجازت مانگے گا۔ ٹیکس ٹیم کی چھاپہ ماری پر ریاست کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے کہا کہ چھاپہ ماری سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی ایجنسی آزادانہ طور پر کام کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined