کولم: ملیالی زبان کے مشہور شاعر کوریپوژا شری کمار پر سوموار کی شب ہوئے حملے کے سلسلے میں آج پولس نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے 6 کارکنان کو حراست میں لیا ہے۔ شری کمار پر آر ایس ایس کارکنان نے اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ ایک جلسہ سے لوٹ رہے تھے۔ انھوں نے کوچی کے نزدیک واڈیامبدی کے لوگوں کی جاری جدوجہد سے متعلق تقریر کی تھی اور یہ تقریر ذاتیات کے خلاف تھی۔ مبینہ طور پر شری کمار نے اپنی تقریر میں ہندوتوا طاقتوں کی مخالفت کی تھی۔
ملیالی شاعر نے اپنے اوپر کیے گئے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انھیں لوگوں کے ایک گروپ نے روکا جو انھیں گالیاں دے رہے تھے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ کچھ لوگوں کے ذریعہ ان کا دفاع کیا گیا جس کے سبب وہ کار سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے اس فاشسٹ حملے کی تنقید کرتے ہوئے پولس کو قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ذرائع کے مطابق 15 لوگوں کے خلاف ملیالی شاعر پر حملہ کا معاملہ درج کیا گیا ہے جن میں چھ لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بقیہ لوگوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ سابق ریاستی کانگریس صدر وی ایم سدھیرن نے ملیالی شاعر پر حملہ سے متعلق میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’یہ حملہ فاشسٹ طاقتوں کے ذریعہ اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ ہے اس لیے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined