نئی دہلی: جسٹس ادے امیش للت (یو یو للت) آج ہندوستان کے 49ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیں گے۔ صدر دروپدی مرمو راشٹرپتی بھون میں جسٹس ادے امیش للت کو چیف جسٹس آف انڈیا کا حلف دلائیں گی۔ چیف جسٹس این وی رمنا 26 اگست کو ریٹائر ہو گئے، لہذا جسٹس ادے رمیش کو چیف جسٹس آف انڈیا کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ نئے چیف جسٹس یو یو للت کی میعاد تین ماہ سے کم ہوگی اور وہ 8 نومبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔
Published: undefined
نئے چیف جسٹس آف انڈیا ادے امیش للت 9 نومبر 1957 کو سولاپور، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے تھے۔ جون 1983 میں ان کا مہاراشٹرا اور گوا بار کونسل میں بطور وکیل اندراج ہوا۔ اس کے بعد جنوری 1986 میں دہلی آنے سے پہلے دسمبر 1985 تک بمبئی ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔
Published: undefined
نئے چیف جسٹس فوجداری قانون کے ماہر ہیں۔ وہ 2جی مقدمات میں سی بی آئی کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ وہ مسلسل دو مرتبہ سپریم کورٹ کی لیگل سروسز کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ انتہائی نرم طبیعت کے مالک امیش للت ہندوستان کی تاریخ کے دوسرے چیف جسٹس ہیں جو سپریم کورٹ کے جج بننے سے پہلے کسی ہائی کورٹ میں جج نہیں رہے۔ وہ وکیل سے براہ راست اس عہدے تک پہنچے ہیں۔ ان سے پہلے 1971 میں ملک کے 13ویں چیف جسٹس ایس ایم سیکری نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
Published: undefined
جسٹس ادے امیش للت نے 10 جنوری 2019 کو ایودھیا کیس کی سماعت کرنے والی 5 ججوں کی بنچ سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ انہوں نے دلیل دی تھی کہ تقریباً 20 سال قبل وہ ایودھیا تنازعہ سے متعلق ایک فوجداری کیس میں یو پی کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے وکیل رہ چکے تھے۔
نئے چیف جسٹس یو یو للت نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے کئی اہم فیصلے سنائے ہیں۔ ان میں سب سے اہم تین طلاق، کیرالہ کے پدمنابھاسوامی مندر پر تراوانکور کے شاہی خاندان کا دعویٰ اور پوکسو سے متعلق قانون پر فیصلے اہم ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined