بچے اسکول پڑھنے کے لیے جاتے ہیں لیکن گزشتہ کچھ سالوں میں خودکشی کے بڑھتے معاملوں نے حیران کر دیا ہے۔ ایک انگریزی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 2013 سے 2017 کے درمیان جواہر نوودے ودیالیہ (جے این وی) میں 49 بچوں نے خودکشی کی۔ حیران کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ خودکشی کرنے والے بچوں میں نصف سے زیادہ تعداد دلت اور قبائل طبقہ سے تعلق رکھنے والے بچوں کی ہے۔ دیہی علاقوں کے باصلاحیت بچوں میں تعلیم کو فروغ دینے کے مقصد سے مرکزی حکومت کے ذریعہ چل رہے کئی جے این وی اسکولوں میں بچوں کی خودکشی سے متعلق اس اعداد و شمار کا پتہ آر ٹی آئی سے چلا ہے۔
Published: 24 Dec 2018, 3:09 PM IST
انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق جن 49 طالب علموں نے خودکشی کی ہے ان میں 42 نے اس کے لیے پھانسی کا راستہ اختیار کیا۔ یہ سبھی خودکشی کے واقعات اسکول میں ہی ہوئے ہیں اور لاش کو یا تو اسکول کے کسی ملازم نے دیکھا یا پھر اسی اسکول کے کسی دوسرے طالب علم نے۔ آر ٹی آئی سے حاصل شدہ جانکاری کے مطابق 2013 میں 8، 2014 میں 7، 2015 میں 8، 2016 میں 12 اور 2017 میں 14 بچوں نے خودکشی کی۔اس طرح دیکھا جائے تو 2016 اور 2017 میں خودکشی کرنے والے بچوں کی تعداد میں کچھ زیادہ ہی اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2017 میں ہر ایک لاکھ طالب علموں میں سے تقریباً 6 بچوں نے خودکشی کی تھی جو کہ 2015 کے مقابلے میں دو گنی ہے۔ 2015 میں ہر ایک لاکھ طالب علموں میں تقریباً 3 نے خودکشی کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ جواہر نوودے ودیالیہ کا قیام 86-1985 کے درمیان ہوا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس اسکول کے بچوں کا ریزلٹ بھی ہمیشہ سے ہی کافی اچھا رہا ہے۔ 2012 سے لگاتار اسکول کا دسویں کا ریزلٹ 99 فیصد اور 12ویں کا ریزلٹ 95 فیصد رہا ہے۔ ایسے میں یہ تو صاف ہے کہ یہ ریزلٹ پرائیویٹ اسکولوں کے قومی اوسط سے کافی اچھا ہے۔
Published: 24 Dec 2018, 3:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Dec 2018, 3:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز