نئی دہلی: گجرات سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ شکتی سنگھ گوہل نے بدھ کے روز راجیہ سبھا میں پاکستان کی جیلوں میں قید ہندوستانی ماہی گیروں کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے بتایا، ’’گجرات کی سمندری سرحدیں پاکستان سے ملحقہ ہیں۔ پاکستانی بحریہ ماہی گیروں کو گرفتار کرکے ان کی کشتیوں کو قبضہ میں لے لیتی ہے اور ماہی گیروں کو جیلوں میں قید کر دیا جاتا ہے۔ تاحال پاکستان کی جیلوں میں 400 ماہی گیر قید ہیں اور 1100 کشتیاں ان کے قبضے میں ہیں۔‘‘
Published: undefined
شکتی سنگھ گوہل نے ماہی گیروں کی رہائی اور کشتیوں کو واپس لانے کے لئے حکومت ہند سے اقدام اٹھانے کی گزارش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سمندری سلامتی ایجنسی (ایم ایس اے) کی جانب سے ماہی گیروں کے پکڑے جانے سے روکنے کے لیے ہندوستانی بحریہ کی گشت میں اضافہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
Published: undefined
رپورٹوں کے مطابق ہندوستان اور پاکستان نے 2020 میں قیدیوں کی فہرست کا باہمی اشتراک کیا تھا۔ اس کے مطابق 270 ماہی گیر اور 54 شہری پاکستان کی جیلوں میں قید ہیں۔ ان میں سے تقریباً 100 ہندوستانی ماہی گیر پہلے ہی اپنی سزا مکمل کر چکے ہیں اور ان کی شہریت کی بھی تصدیق ہوگئی ہے۔
Published: undefined
جس وقت ماہی گیروں کو گرفتار کیا جاتا ہے تو ان کی کشتیوں کو بھی قبضہ میں لے لیا جاتا ہے۔ یہ کشتیاں ان کی ذریعہ معاش کا اہم حصہ ہوتی ہیں۔ ہندوستانی ماہی گیروں کی 1000 سے زیادہ مچھلی پکڑنے والی کشتیوں کو پاکستانی بحریہ نے اپنے قبضہ میں لے رکھا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula