شیوراج حکومت میں طالبات کے ساتھ شرمناک حرکت کرنے کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد ایک بار پھر بی جے پی حکمراں مدھیہ پردیش کی شبیہ کو دھچکا پہنچا ہے۔ مدھیہ پردیش کے ساگر میں ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی کے ہاسٹل میں چیکنگ کے نام پر 40 طالبات کے کپڑے اتروانے کا شرمناک معاملہ سامنے آیا ہے۔ طالبات نے ہاسٹل وارڈن پر کپڑے اتروا کر چیکنگ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ طالبات کے مطابق ہاسٹل میں استعمال کیا گیا سینٹری نیپکن ملا تھا جس کے بعد ہاسٹل وارڈن نے طالبات کے کپڑے اتروا کر تلاشی لی۔
Published: undefined
ہاسٹل احاطہ میں استعمال کیا ہوا نیپکن ملنے سے وارڈن کافی غصے میں تھی اور سبھی سے اس کے بارے میں پوچھ رہی تھی۔ جب انھیں اس کا جواب نہیں مل سکا تو یہ پتہ کرنے کے لیے کہ کس نے گندا نیپکن پھینکا ہے، وارڈن نے طالبات کی تلاشی لینی شروع کر دی۔ تلاشی کے دوران وارڈن نے طالبات کے کپڑے تک اتروا لیے۔
اس معاملے میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر آر پی تیواری نے افسوس ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں اس واقعہ کو افسوسناک اور قابل تنقید بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’طالبات میری بیٹیوں کی طرح ہیں اور میں ان سے اس عمل کے لیے معافی مانگتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ ’’میں نے سبھی طالبات کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اس معاملے میں کارروائی کی جائے گی اور اگر وارڈن کو قصوروار پایا گیا تو ان کے خلاف کارروائی بھی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined