قومی خبریں

سیپٹک ٹینک میں زہریلی گیس سے 4 لوگوں کی موت، یوپی کے چندولی میں اندوہناک حادثہ

اتر پردیش کے چندولی ضلع میں سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران زہریلی گیس سے چارصفائی مزدوروں کی موت ہوگئی ہے۔ مرنے والوں میں مکان مالک کا بیٹا بھی شامل ہے

<div class="paragraphs"><p>سیپٹک ٹینک علامتی تصویر/   نیوز کلک</p></div>

سیپٹک ٹینک علامتی تصویر/ نیوز کلک

 

اتر پردیش کے چندولی کے دین دیال نگر میں سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران ایک بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ یہاں زہریلی گیس سے چار افراد کی المناک موت ہو گئی۔ مرنے والوں میں مالک مکان کا بیٹا اور تین صفائی کارکن شامل ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور کسی طرح چاروں کو ٹینک سے باہر نکال کر اسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

Published: undefined

اطلاعات کے مطابق مغل سرائے کوتوالی کے دین دیال نگر وارڈ نمبر 20 کے رہنے والے بھرت جیسوال کے گھر میں کل رات سیپٹک ٹینک کی صفائی کی جا رہی تھی۔ اس میں تین صفائی کارکن کام کر رہے تھے۔ اسی دوران ایک صفائی کارکن جیسے ہی سیپٹک ٹینک میں داخل ہوا، زہریلی گیس کی وجہ سے وہ بے ہوش ہوگیا۔ اس صفائی کارکن کو بچانے کے لیے دوسرا اور پھر تیسرا مزدور نیچے اترا لیکن سیپٹک ٹینک کے اندر زہریلی گیس بھر جانے سے سب بے ہوش ہوگئے۔ تین مزدوروں کے بعد مکان مالک بھرت جیسوال کا بیٹا ٹینک میں داخل ہوا لیکن وہ بھی گیس کی زد میں آکر بے ہوش ہوگیا۔

Published: undefined

اس واقعہ کے بعد افراتفری مچ گئی۔ لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر چاروں افراد کو سیپٹک ٹینک سے باہر نکالا اور اسپتال پہنچایا لیکن اس وقت تک چاروں کی موت واقع ہوچکی تھی۔ پولیس نے چاروں لاشوں کوپوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ مغل سرائے کوتوالی پولیس نے بتایا کہ 35 سالہ ونود راوت، 30 سالہ لوہا ولد اتھامی اور 40 سالہ کندن ولد دیا کی زہریلی گیس سے طبیعت خراب ہو گئی۔ ان کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ونود راوت کو ٹراما سینٹر وارانسی لے جا یا گیا جہاں اسے بھی ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔ ان سب کو بچانے کے لیے مکان مالک کا لڑکا 23 سالہ انکور جیسوال بھی ٹینک میں اترا تھا مگر اس کی بھی زہریلی گیس سے موت ہو گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined