کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مہنگائی کے ایشو پر ایک میڈیا رپورٹ کے حوالے سے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کستے ہوئے کہا ہے کہ’’اپنی ایک ریلی میں چولہے پر کھانا بنانے والی ماؤں کے لیے وزیر اعظم جی کچھ زیادہ جذباتی ہو گئے تھے، لیکن صرف ایک سال میں ہی 3.59 کروڑ لوگ چولہا پھونکنے کو مجبور ہیں۔ اتنے نقلی آنسو کیسے بہا لیتے ہیں وزیر اعظم جی؟‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ رسوئی گیس کی بڑھتی قیمت کے درمیان آر ٹی آئی سے انکشاف ہوا کہ عوامی سیکٹر کی تین تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مجموعی طور پر 3.59 کروڑ گھریلو گیس کنکشن ہولڈرس نے گزشتہ مالی سال 22-2021 کے دوران ایک بھی سلنڈر نہیں بھرایا۔ وہیں 1.20 کروڑ صارفین نے پورے سال میں صرف ایک سلنڈر بھرایا۔ حالانکہ یہ سبھی گاہک غریب کنبوں کی خواتین کے لیے چلائی جا رہی پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) سے جڑے ہوئے نہیں ہیں۔
Published: undefined
اسی تعلق سے راہل گاندھی نے سوشل میڈیا کے ذریعہ کہا کہ ’’مئی 2016 میں پردھان منتری اجولا یوجنا کی شروعات ہوئی۔ پٹرول پمپ سے لے کر اخبار تک اس منصوبہ پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے۔ پھر 10 اگست 2021 کو اجولا 2.0 لانچ کر پھر سے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اشتہار پر کروڑوں اڑائے گئے۔‘‘ راہل گاندھی نے آگے کہا کہ ’’پھر دھیرے دھیرے سلنڈر کی قیمتیں بڑھائی گئیں اور آج ایک سلنڈر بھرانے کی قیمت 1000 روپے ہو چکی ہے۔ میں نے کہا تھا کہ پردھان منتری جی نے دو ہندوستان بنا دیئے ہیں، ایک امیروں اور ایک غریبوں کا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز