گجرات کی ساحل کے قریب ایک ایرانی کشتی سے تقریباٍ 2 ہزار کروڑ روپئے کی مالیت کے 3300 کلو گرام ڈرگس برآمد ہوئے ہیں۔ یہ برآمدگی ہندوستانی بحریہ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے ایک مشترکہ آپریشن میں ہوا ہے۔ اس سلسلے میں 5 غیرملکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ضبط کئے جانے والے ذخیرے میں چرس، میتھام فیٹامائن اور مارفن شامل ہے جن پر ہندوستان میں پابندی ہے۔
Published: undefined
خبر کے مطابق یہ کارروائی انٹرنیشنل میری ٹائم باؤنڈری لائن ( بین الاقوامی بحری سرحد) کے قریب کی گئی ہے۔ ضبط شدہ ڈرگس میں 3089 کلو گرام چرس، 158 کلو گرام میتھام فیٹامائن اور 25 کلوگرام مارفن ہے۔ بحریہ کے افسران نے بتایا کہ کشتی میں موجود تمام لوگوں کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں متعلقہ ایجنسیوں کو سونپ دیا گیا ہے۔ بحریہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا کہ ’’ہندوستانی بحریہ نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے ساتھ ایک مشترکہ آپریشن میں تقریباً 3300 کلو گرام ممنوعہ اشیاء لے جانے والی ایک مشکوک کشتی کو پکڑا ہے۔ حالیہ دنوں میں پکڑی جانے والی منشیات کی یہ سب سے بڑی کھیپ ہے۔‘‘
Published: undefined
پوسٹ میں کہا گیا ہے ’’اس بارے میں نگرانی مشن پر تعینات P81LRMR طیارے کے ذریعے معلومات موصول ہوئی تھیں اور NCB نے بھی اس کی تصدیق کی تھی، جس کے بعد ہندوستانی بحریہ کے جنگی جہاز کو مشکوک کشتی کو روکنے اور پکڑنے کے لیے موڑ دیا گیا۔‘‘ کشتی سے گرفتار ہونے والے 5 افراد کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ ایرانی یا پاکستانی شہری ہو سکتے ہیں۔ این سی بی کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ ان کے پاس سے کوئی قومیت کا دستاویز برآمد نہیں ہوا ہے۔ اہلکار نے ممنوعہ اشیا کی قیمت نہیں بتائی لیکن ان کی مالیت کا اندازہ 2 ہزار کروڑ روپئے لگا یا گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ منشیات کی برآمدگی کے معاملے میں گجرات کا نام سرِفہرست ہے۔ یہاں بڑی مقدار میں منشیات برآمد ہوتی رہتی ہیں۔ اسی گجرات میں اڈانی کا موندرا پوررٹ بھی ہے جہاں سے ستمبر 2021 میں 3000 کروڑ روپئے کے ڈرگس برآمد ہوا تھا۔ اس کے علاوہ گجرات کے سواحل سے ڈرگس برآمدگی کی ایک پوری فہرست ہے جن میں ہزاروں کروڑ کے ڈرگس کی برآمدگی ہوئی ہے۔ مثال کے طور پر اپیریل 2021 میں 300 کروڑ روپئے، دسمبر 2021 میں 400 کروڑ روپئے، اکتوبر 2022 میں 350 کروڑ روپئے، دسمبر 2022 میں 300 کروڑ روپئے، مارچ 2023 425 کروڑ روپئے اور ستمبر 2023 میں 500 کروڑ روپئے کے ڈرگس برآمد ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined