لکھنؤ: اترپردیش کے مختلف شہروں میں ناموس رسالتؐ کے نام پر جمعہ کی نماز کے بعد نکالے گئے پرامن مظاہرے میں تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد پولیس نے جمعہ سے اب تک پریاگ راج، سہارنپور، مرادآباد اور فیروزآباد سمیت نو اضلاع میں شرپسندی میں ملوث تقریباً 304 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
Published: undefined
ریاست کے اڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (نظم ونسق) پرشانت کمار کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق ہفتہ کو پوری رات چلی گرفتاریوں کے نتیجے میں اتوار کی صبح 08 بجے تک تشدد والے شہروں سے 304 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ حراست سے جڑے اعداد کے مطابق کل 9 اضلاع میں درج کی گئی 13 ایف آئی آر کے تحت کی گئی کاروائیوں میں یہ گرفتاریاں ہوئی ہیں۔
Published: undefined
اس سے جڑے اعداد کے مطابق پریاگ راج میں درج تین ایف آئی آر کے تحت 91 افراد کو گرفتارکیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سہارنپور میں بھی تین ایف آئی آر کے تحت 71 اور ہاتھرس میں ایک ایف آئی آر کے تحت 51 لوگ اب تک گرفتار ہوچکے ہیں۔ وہیں امبیڈکر نگر میں ایک ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور 28 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مرادآباد میں ایک ایف آئی آر درج کر کے 43 افراد، فیروزآباد میں ایک ایف آئی آر کے تحت 15 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ علی گرھ میں 6 اور جالون میں 2 افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں۔ شرپسندی سے وابستہ ایک ایف آئی آر لکھیم پوری کھیری میں بھی درج کی گئی ہے حالانکہ ابھی تک کھیری میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان پولیس انتظامیہ نے پریاگ راج تشدد کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کے طور پر گرفتار کئے گئے محمد جاوید عرف جاوید پمپ کو گرفتار کر کے اتوار کو خلدآباد واقع ان کے عالی شان مکان کا مین گیٹ مسمار کردیا ہے۔ پولیس کو پریاگ راج تشدد معاملے میں اہم کردار ادا کرنے والے آٹھ نشان زد ملزمین کی تلاش ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز