نئی دہلی: مرکزی حکومت نے سی آئی ایس ایف (سینٹرل انڈسٹریل سکورٹی فورس) کی خدمات میں اہم تبدیلی انجام دیتے ہوئے ملک بھر کے ہوائی اڈوں سے اس فورس کے تین ہزار سے زیادہ عہدوں کو ختم کر دیا ہے۔ ان ہوائی اڈوں کی حفاظت کی ذمہ داری اب نجی محافظوں کو سونپی گئی ہے۔ وہیں، دوسری طرف آر ایس ایس کے پونے میں واقع صدر دفتر کی حفاظت کی ذمہ داری سی آئی ایس ایف کے سپرد کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق سی آئی ایس ایف نے یکم ستمبر 2022 کو آر ایس ایس کے صدر دفتر کی حفاظت سنبھال لی ہے۔ ایک افسر نے پیر کے روز اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ سی آئی ایس ایف کی نفری ناگپور کے محل علاقہ میں واقع آر ایس ایس کے ہیڈگوار بھون کی حفاظت پر تعینات کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس سے وابستہ ایک شخص نے بتایا کہ سی آئی ایس ایف کی جانب سے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو ’زیڈ پلس سکورٹی کور‘ بھی مہیا کرائی گئی ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق افسران سمیت 150 سکورٹی اہلکاروں نے ریاستی ریزرو پولیس فورس (ایس آر پی ایف) اور ناگپور پولیس کے مقام پر حفاظت کی ذمہ داری سنبھالی ہے، جوکہ گزشتہ 15 برسوں سے سنگھ کے دفتر کی حفاظت کر رہی تھیں۔ قبل ازیں، مرکزی وزارت داخلہ نے اپنے ایک فیصلے کے تحت آر ایس ایس دفتر اور بھاگوت کو مبینہ خطرے کے پیش نظر زیڈ پلس سکورٹی کور فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ اس وقت 65 سویلین ہوائی اڈوں پر ہوابازی سلامتی دستے کے 33 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں، ان میں سے 3049 اسامیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ سرجے والا نے اس اقدام کو تالابندی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’تالابندی بی جے پی کا کردار ہے۔‘‘
Published: undefined
سرجے والا نے ٹوئٹ کیا، ’’فوج کی بھرتی ختم کرنے کے بعد اب سی آئی ایس ایف جیسی بہادر فورس پر تالا لگانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ مودی حکومت تمام بھرتیاں بند اور عہدے ختم کر کے ایک طرف ملک کی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے اور دوسری طرف قومی خدمات اور روزگار کے مواقع بند کر رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس معاملہ میں کانگریس لیڈر جے رام رامیش نے بھی حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’’ہوائی اڈوں کی حفاظت کی ذمہ دار سی آئی ایس ایف کے 3 ہزار عہدودں کو ختم کر کے نجی سکورٹی اہلکارں کو سونپی جائے گی۔ سی آئی ایس ایف کے جوان ’ہمارے دو‘ اور آر ایس ایس دفتر کی حفاظت کریں گے۔ کتنا عجیب ہے نا! سرکاری املاک کے لئے نجی سکورٹی اہلکار اور نجی اداروں کے لئے سرکاری سکورٹی اہلکار!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined